عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 13782
میرا
ایک بھائی عالم ہے تین ہزارروپیہ پر مدرسہ میں پڑھاتاہے، اس کے پاس سوا دوتولہ
سونا ہے ، ایک سال پہلے شادی ہوئی تھی، تقریباً تیس ہزار کا جہیز گھر کے سامان کی
شکل میں ہے اور استعمال میں ہے۔ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ بیماری وغیرہ میں
والدین اس کا تعاون کرتے ہیں۔ کیا اس پر قربانی ہے؟
میرا
ایک بھائی عالم ہے تین ہزارروپیہ پر مدرسہ میں پڑھاتاہے، اس کے پاس سوا دوتولہ
سونا ہے ، ایک سال پہلے شادی ہوئی تھی، تقریباً تیس ہزار کا جہیز گھر کے سامان کی
شکل میں ہے اور استعمال میں ہے۔ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ بیماری وغیرہ میں
والدین اس کا تعاون کرتے ہیں۔ کیا اس پر قربانی ہے؟
جواب نمبر: 13782
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 956=956/م
اگر قربانی کے ایام میں آپ کے عالم بھائی کے پاس سونے وغیرہ کی مذکورہ ملکیت برقرار رہتی ہے، تو ان پر قربانی واجب ہے۔ وشرائطھا: الإسلام والإقامة والیسار الذي یتعلق بہ وجوب صدقة الفطر الخ (درمختار)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند