• معاملات >> حدود و قصاص

    سوال نمبر: 8468

    عنوان:

    عزیمت کسے کہتے ہیں اور کیا اگر ہم ایک مجرم کو جرم کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیں اور اس کو اسلامی قانون کے مطابق سزا دیں تو ہم عندالناس تو مجرم ہیں کہ ہم نے ایک ملک کا قانون توڑا ہے مگر کیا ہم اس کام کے بعد عنداللہ بھی مجرم ہیں کہ نہیں؟ برائے مہربانی خدشات سے بالا تر ہوکر صحیح صحیح مسئلہ بتائیں تاکہ ہم کوئی غیر شرعی قدم نہ اٹھادیں؟

    سوال:

    عزیمت کسے کہتے ہیں اور کیا اگر ہم ایک مجرم کو جرم کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیں اور اس کو اسلامی قانون کے مطابق سزا دیں تو ہم عندالناس تو مجرم ہیں کہ ہم نے ایک ملک کا قانون توڑا ہے مگر کیا ہم اس کام کے بعد عنداللہ بھی مجرم ہیں کہ نہیں؟ برائے مہربانی خدشات سے بالا تر ہوکر صحیح صحیح مسئلہ بتائیں تاکہ ہم کوئی غیر شرعی قدم نہ اٹھادیں؟

    جواب نمبر: 8468

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1854=1724/د

     

    اجرائے حدود اور نفاذ تعزیرات کا اختیار صاحب سلطنت کو ہوتا ہے، یا جسے وہ اس طرح کا منصب دے۔ دوسرے کسی کے لیے شرعاً بھی جائزنہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند