Q. ہمیں حدیث میں حکم یہ ہے کہ جب برائی کو دیکھو تو اسے ہاتھ سے روکو۔ اب جب ہمیں یہ حکم ہے تو کیا ہم زانی کو قتل کرسکتے ہیں اورہمارے پاس تمام ثبوت بھی موجود ہیں؟ اور اگر یہ صرف حکومت کا کام ہے تو ہماری حکومت نے توزنا بالجبر کو جائز قرار دے دیا ہے۔ تو کیا اب ہم اس انتظارمیں بیٹھ جائیں کہ کوئی اللہ کا ولی حکمراں بنے گا تو شریعت کو نافذ کرے گا، اور پھر وہ شریعت کے قانون کے مطابق اسے سزا دے گا۔تو کیا ہم اسے چھوڑ دیں کو جو کچھ مرضی میں ہے کرتا رہے؟ کوئی اسے روکنے والا نہ ہو اور قانون بھی خود اسے اس کام کی چھوٹ دے رہا ہو۔ تو برائے مہربانی میری تسلی کے لیے قرآن و حدیث کے مطابق تفصیلی جواب مرحمت فرمائیں۔