معاملات >> حدود و قصاص
سوال نمبر: 165634
جواب نمبر: 165634
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 144-92/B=2/1440
مذہب اسلام میں تو قتل کی سزا قتل ہی ہے جس کو قصاص کہتے ہیں۔ لیکن اگر مقتول کے ورثہ قتل کی سزا سے ہٹ کر خون بہا یعنی دیت پر راضی ہو جائیں یعنی دیت میں ایک ہزار دینار (اشرفی) یا دس ہزار درہم پر راضی ہو جائیں تو اس کی بھی گنجائش ہے اس سے قتل کی سزا معاف ہو جائے گی، اور دیت دینا واجب ہوگا۔ مگر یہ سارے امور اسلامی حکومت اور شرعی قاضی سے متعلق ہیں۔ ہم عام آدمیوں کو اس کے اختیارات حاصل نہیں۔ غیر اسلامی حکومت میں کسی نے اپنے نجی طور پر معاملہ کرلیا اور کچھ معاوضہ لے دے کر معاملہ کو رفع دفع کرلیا تو اس کی گنجائش ہے مقتول کے ورثہ کی کفالت میں شرعی حصص کے تناسب سے وہ رقم خرچ کی جاسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند