• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 8607

    عنوان:

    میں نے کچھ دن پہلے آپ سے سوال کیا تھا جس کا فتوی آئی ڈی 7197تھا، اس کا جواب بھی میں نے پڑھ لیا۔ لیکن اس میں جو سوال ظہرین اور مغربین کے متعلق پوچھا تھا تو میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ ہمارے یہاں پاکستان میں شیعہ حضرات فجر کی نماز تو علیحدہ پڑھتے ہیں لیکن ظہر کے وقت اذان دے کر ظہر اورعصر کی نماز اسی وقت ایک ساتھ پڑ ھ لیتے ہیں اس کو وہ ظہرین کہتے ہیں۔ اور مغرب کے وقت ٹھیک اسی طرح مغرب کی اذان دے کر مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی پڑھ لیتے ہیں ۔ کیا اسلامی تاریخ میں کبھی ایسا ہوا؟ اگر ہوا تو کیوں ہوا؟ (۲)استخارہ میں کیا یہ ضروری ہے کہ سوتے وقت منھ قبلہ کی طرف ہو؟ اور کیا استخارہ میں جو خواب دیکھتے ہیں اس کی تعبیر وہی ہوتی ہے؟

    سوال:

    میں نے کچھ دن پہلے آپ سے سوال کیا تھا جس کا فتوی آئی ڈی 7197تھا، اس کا جواب بھی میں نے پڑھ لیا۔ لیکن اس میں جو سوال ظہرین اور مغربین کے متعلق پوچھا تھا تو میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ ہمارے یہاں پاکستان میں شیعہ حضرات فجر کی نماز تو علیحدہ پڑھتے ہیں لیکن ظہر کے وقت اذان دے کر ظہر اورعصر کی نماز اسی وقت ایک ساتھ پڑ ھ لیتے ہیں اس کو وہ ظہرین کہتے ہیں۔ اور مغرب کے وقت ٹھیک اسی طرح مغرب کی اذان دے کر مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی پڑھ لیتے ہیں ۔ کیا اسلامی تاریخ میں کبھی ایسا ہوا؟ اگر ہوا تو کیوں ہوا؟ (۲)استخارہ میں کیا یہ ضروری ہے کہ سوتے وقت منھ قبلہ کی طرف ہو؟ اور کیا استخارہ میں جو خواب دیکھتے ہیں اس کی تعبیر وہی ہوتی ہے؟

    جواب نمبر: 8607

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1911=1770/د

     

    (۱) جو لوگ ایسا کرتے ہیں، انھیں سے اس کی تحقیق لکھواکر یہاں بھیجیں کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں۔ پھر ان شاء اللہ جواب دیدیا جائے گا۔

    (۲) (الف) ضروری نہیں ہے۔ (ب) کبھی خواب کے ذریعہ بھی اشارہ ہوجاتا ہے، ورنہ بالعموم دل کا میلان امر خیر کی طرف ہونے لگتا ہے، خواہ خواب میں یا بیداری میں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند