متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 8463
میں نے کچھ ایسا خواب دیکھا کہ میں اور میرے ایک جاننے والے جن کی عمر پچاس سے ساٹھ سال ہے دونوں ایک کشتی کی طرح سے چیز میں جھیل میں گھوم رہے ہیں جھیل کے بیچ میں کچھ خشک جگہ بھی ہے۔ جھیل کا پانی صاف ہے اور کچھ لوگ اچھی عمر کے داڑھی والے پانی کے کنارے چل رہے ہیں اس سے مجھآ اندازہ ہوتاہاے کہ پانی گہرا نہیں۔ دن کے وقت ہے اورسورج کی کافی روشنی ہے۔ پھر اچأنک منظر تبدیل ہوتاہے اور میں خود کو پانی کے اندر دیکھتا ہو۔ یہ بانی اتنا صاف بھی نہیں اوراس میں کچھ جانور بھی ہیں۔ کچھ مچھلی کچھوئے وغیرہ پھر میرا بھائی آتا ہے اور وہ ایک مچھلی کو پاؤں سے دھکا دیتا ہے۔ پھر وہ جو کچھا سا تھأ وہ میرے پیچھے پڑ جاتا ہے میں اس سے بھاگتاہوں اور تھوڑا ڈرتا ہوں اب وہ پوری انسانی شکل میں ہوتاہ ے وہ مجھے پکڑتا ہے اور پھر مجھآ خیال آٹا ہے کہ یہ مشرک ہے تو میں اس کو قتل کرنے کی کوشش کرتاہوں۔ ہم کچھ اونچائی سے نیچائی پرگرتے ہیں۔ اورمیں اس کی گردن توڑ کر اس کو مار دیتاہوں۔ اس کا کچھ خون بھی نکلتا ہے۔ تعبیربتادیں۔
میں نے کچھ ایسا خواب دیکھا کہ میں اور میرے ایک جاننے والے جن کی عمر پچاس سے ساٹھ سال ہے دونوں ایک کشتی کی طرح سے چیز میں جھیل میں گھوم رہے ہیں جھیل کے بیچ میں کچھ خشک جگہ بھی ہے۔ جھیل کا پانی صاف ہے اور کچھ لوگ اچھی عمر کے داڑھی والے پانی کے کنارے چل رہے ہیں اس سے مجھآ اندازہ ہوتاہاے کہ پانی گہرا نہیں۔ دن کے وقت ہے اورسورج کی کافی روشنی ہے۔ پھر اچأنک منظر تبدیل ہوتاہے اور میں خود کو پانی کے اندر دیکھتا ہو۔ یہ بانی اتنا صاف بھی نہیں اوراس میں کچھ جانور بھی ہیں۔ کچھ مچھلی کچھوئے وغیرہ پھر میرا بھائی آتا ہے اور وہ ایک مچھلی کو پاؤں سے دھکا دیتا ہے۔ پھر وہ جو کچھا سا تھأ وہ میرے پیچھے پڑ جاتا ہے میں اس سے بھاگتاہوں اور تھوڑا ڈرتا ہوں اب وہ پوری انسانی شکل میں ہوتاہ ے وہ مجھے پکڑتا ہے اور پھر مجھآ خیال آٹا ہے کہ یہ مشرک ہے تو میں اس کو قتل کرنے کی کوشش کرتاہوں۔ ہم کچھ اونچائی سے نیچائی پرگرتے ہیں۔ اورمیں اس کی گردن توڑ کر اس کو مار دیتاہوں۔ اس کا کچھ خون بھی نکلتا ہے۔ تعبیربتادیں۔
جواب نمبر: 8463
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2349=1838/ د
تعبیر یہ ہے کہ اتباع شریعت کرنے والے حضرات دنیا اور اس کی رنگینیوں سے حتی المقدرت اپنے آپ کو بچاتے ہیں اورجو لوگ شریعت مطہرہ کے احکام سے دور ہیں ان کا گھراوٴ ظاہری وباطنی فتنوں میں ہوتا رہتا ہے، اگرچہ فتنوں سے بچنے کے لیے تھوڑی سی توجہ بھی بسا اوقات کافی ہوجاتی ہے، مگر عامةً اس سے غفلت ہے،خواب میں ان امور پر تنبیہ بھی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند