• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 7161

    عنوان:

    شب برأت کی کیا حقیقت ہے؟ جیسا کہ میں بچپن سے یہ سنتے ہوئے چلا آرہا ہوں کہ یہ رات عبادت میں گزارنی چاہیے (اور بدعات کی رسم و رواج سے دور رہنا چاہیے) اور اگلے دن (یعنی پندرہویں شعبان کو)روزہ رکھنا چاہیے۔ اور اس کے ثبوت میں مجھے حدیث بتائی گئی تھی۔بعد میں مجھے دوسرے کے ذریعہ سے معلوم ہوا کہ وہ حدیثیں ضعیف ہیں اوران کی اتباع نہیں کرنا چاہیے۔کیا آپ میرے شک کودور کرسکتے ہیں اور کرنے کی صحیح چیز کیا ہے اس کے بارے میں بتائیں گے۔۔۔۔؟؟؟

    سوال:

    (۱) شب برأت کی کیا حقیقت ہے؟ جیسا کہ میں بچپن سے یہ سنتے ہوئے چلا آرہا ہوں کہ یہ رات عبادت میں گزارنی چاہیے (اور بدعات کی رسم و رواج سے دور رہنا چاہیے) اور اگلے دن (یعنی پندرہویں شعبان کو)روزہ رکھنا چاہیے۔اوراس کے ثبوت میں مجھے حدیث بتائی گئی تھی۔بعد میں مجھے دوسرے کے ذریعہ سے معلوم ہوا کہ وہ حدیثیں ضعیف ہیں اوران کی اتباع نہیں کرنا چاہیے۔کیا آپ میرے شک کودور کرسکتے ہیں اور کرنے کی صحیح چیز کیا ہے اس کے بارے میں بتائیں گے؟ (۲) عورت ہونے کے ناطے ایک نہ ایک دن ان شاء اللہ میری شادی ہوگی اورمیرے ساس اورسسر ہوں گے۔میں دو چیزیں سنی ہیں: ۱- ساس ماں اور سسر ابا کا حق اپنے والدین سے زیادہ ہوتا ہے ۔اور دوسری بات یہ ہے کہساس سسر کا ان کی بہو پر کوئی حق نہیں ہوتا ہے اوراگر وہ(بہو) ان کی دیکھ بھال کرتی ہے تو یہ اس کی آخرت کی اچھائی کے لیے ہے۔ان دونوں باتوں میں سے کون سی بات درست ہے؟ (۳) ان شاء اللہ اس سال ایک عورت حج پر جارہی ہے جس کے بارے میں میں جانتی ہوں کہ عام طور پر باہر جاتے وقت جلباب اورنقاب پہنے کے ساتھ ساتھ وہ دستانے اورموزے بھی پہنتی ہے۔ اس کو اس بات کی فکرہے (کیوں کہ ان کے بغیر وہ اپنے آپ کو ننگا محسوس کرتی ہے) کہ آیا حج میں بھی اس کو یہ پہننا جائز ہے یا اس کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ ان کو نہ پہنے؟ نیز کیا وہ زیورات پہن سکتی ہے؟ کیا سفید نقاب بہتر ہے یا کالا نقاب بہتر ہے؟کیا ایام حیض (جو کہ طبعی ہے) کو روکنے کے لیے کوئی دوا نہ لے جانا بہتر ہے یا یہ کوئی اہم معاملہ نہیں ہے؟احرام کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرنا کیسا ہے یا صر ف مسواک کا استعمال کرنا چاہیے؟ اورآخر کار، عمرہ وغیرہ ادا کرتے وقت اس کے بال چھانٹے جاتے ہیں،لیکن کیا اس کی کوئی حد ہے کہ اس کو کس حد تک اپنے بال چھٹوانے چاہئیں ؟ وہ یہ جاننا چاہتی ہے کہ کرنے کے لیے بہتر اور اچھی چیز کیا ہے؟ (۴) ویب کیم کے بارے میں کیا فتوی ہے؟ کیا یہ جائز ہے یا حرام؟ کیا اس سے بچنا بہتر ہے، اوریا کیا؟ (۵)ایک سے زیادہ جگہ کان کا چھیدنا کیسا ہے؟ کیا اس کی کوئی حد ہے؟ اگر اس کی کوئی حد ہے تو کیا ہے؟ کرنے کے لیے سب سے اچھی چیزکیا ہے؟ (۶)عورتوں کے لیے ساڑی، لہنگا وغیرہ (جس میں ستر پورے طورپر چھپ جاتا ہو)اور مردوں کے لیے پینٹ ، سوٹ وغیرہ کا پہنا کیسا ہے؟ کیا اس کو نہ پہننا بہتر ہے یا اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟ مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں کس طرح کے کپڑے پہننے چاہیے؟ (۷) اگر کسی کی بیوی کا انتقال ہوجائے تو کیا شوہر ا س کو دیکھ سکتا ہے اور اس کو غسل دے سکتا ہے (اگر اس کے علاوہ کوئی اورموجود نہ ہو)؟اور اس کے برعکس کیا حکم ہے؟ (۸) میں نے ابھی حال ہی میں سنا ہے کہ اگر کوئی شخص قرآن پڑھنے کے لیے وضو کرتا ہے تو اس وضوسے وہ نماز نہیں پڑھ سکتا ہے؟ کیا یہ بات صحیح ہے؟ (۹)میرے دادا کا انتقال ہوگیا۔ کیامیری دادی کے لیے یہ درست ہے کہ وہ صوبہ سے باہر رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کے لیے جاسکتی ہییا ان کو چار مہینہ دس دن تک عدت میں ہی رہنا چاہیے؟کیا اس کی اجازت نہیں ہے؟ اگر اجازت نہیں ہے، تو اس کو کن شرائط کی بنیاد پر گھر چھوڑنے کی اجازت ہے؟

    جواب نمبر: 7161

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1177=1026/ ل

     

    (۱) شب براء ت کی فضیلت ثابت ہے، نیز اس رات میں باری تعالیٰ کا بندوں کی طرف خصوصی توجہ فرماکر چند محروم القسمت لوگوں کے علاوہ باقی ساری مخلوق کی مغفرت فرمانا بھی ثابت ہے، یہ حدیث متعدد طرق سے ثابت ہے جن میں بعض حدیثیں حسن درجے کی ہیں، اور بعض ضعیف۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حدیث کے علاوہ دوسری بعض روایات میں ضعف، ضعف شدید نہیں جو فضائل اعمال میں معتبر نہ ہو اور جمہور محدثین کا اتفاق ہے کہ حدیث ضعیف سے فضائل اعمال میں استدلال کیا جاسکتا ہے، مشہور سلفی عالم ناصر الدین البانی سلسلة الاحادث الصحیحہ میں خلاصہ کے طور پر لکھتے ہیں: وجملة القول أن الحدیث بمجموع ہذہ الطرق صحیح بلا ریب الخ حاصل کلام یہ ہے کہ یہ ان مجموعہ طرق کی وجہ سے بلاشبہ صحیح اور حدیث کی صحت تو اس سے کم عدد سے بھی ثابت ہوجاتی ہے اور جو لوگ اس حدیث کی تضعیف کے قائل ہیں انھوں نے حدیث کے طرق کی تتبع وتلاش نہیں کی۔

    (۲) ساس سسر کا درجہ حقیقی والدین سے بڑھا ہوا نہیں ہے، سسر کا بہو پر کوئی حق نہیں ہے، اگر بہو سسر کی دیکھ بھال کرتی ہے تو ان شاء اللہ اس کا بہتر اجر اس کو آخرت میں ملے گا۔

    (۳)        (الف) عورت حاصل احرام نقاب پہن سکتی ہے البتہ اس بات کا خیال رکھے کہ وہ نقاب چہرہ کو نہ لگے۔

                (ب) دستانے اور موزے بھی پہن سکتی ہے۔ البتہ نہ پہننا اولیٰ ہے۔

                (ج) زیور پہن سکتی ہے۔

                (د) نقاب میں جو زیادہ استر ہو وہی بہتر ہے، وہ کالا ہو یاسفید۔

                (ھ) حیض روکنے کے لیے دوا کا استعمال مناسب نہیں، حیض کو آنے دینا چاہیے، البتہ اس وقت کے جو احکام ہیں اس کو معلوم کرنا چاہیے۔

                (و) احرام کی حالت میں بہتر یہی ہے کہ مسواک کا استعمال کیا جائے، منجن یا ٹوتھ پیسٹ کا استعمال نہ کیا جائے۔

                (ز) عورت جتنے عمرے ادا کرے گی اتنی مرتبہ تمام سر کے بال سے ایک انگلی کی تہائی مقدار تک بال کاٹنا ضروری ہے۔

    (۴) ویب کیم کیا ہے؟ اس کی پوری تفصیل لکھ کر سوال کریں۔

    (۵) بقدر ضرورت کان چھیدوانے کی اجازت ہے۔

    (۶) عورت کے لباس کے سلسلے میں ضابطہ یہ ہے کہ وہ لباس غیر قوم کا شعار نہ ہو، فیشن کے طور پر نہ پہنا جاتا ہو، اس سے ستر پوشی بدرجہ اتم ہوجاتی ہو، اگر کسی لباس میں مذکورہ بالا باتوں میں کوئی بات نہ پائی جائے تو پھر اس کا پہننا درست نہ ہوگا۔ ساڑھی اگر وہاں غیر قوم کا شعار نہ ہو اور سترپوشی کامل طریقے پر ہوجاتی ہو تو اس کے پہنے کی اجازت ہوگی، لہنگا کے بارے میں جہاں تک میرا خیال ہے چونکہ وہ فیشن پرست عورتیں پہنتی ہیں، اس لیے اس کا پہننا جائز نہیں۔ جہاں تک مردوں کے پینٹ شرٹ پہنے کا مسئلہ ہے تو چونکہ اب یہ لباس کسی خاص قوم کا شعار نہیں رہا اس لیے اس کی وجہ سے اس کا پہننا ممنوع نہیں البتہ وہ فساق وفجار کا لباس اب بھی ہے اس وجہ سے اس کا پہننا مکروہ ہوگا، واضح رہے کہ یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ اس سے واجب الستر اعضاء کی بناوٹ اور حجم نظر نہ آتا ہو اور اگر پینٹ اتنی چست ہو کہ اس سے اعضاء کی بناوٹ اور حجم نظر آتا ہو تو اس کا پہننا حرام ہوگا۔

    (۷) انتقال کے بعد شوہر بیوی کو دیکھ سکتا ہے البتہ اس کو غسل نہیں دے سکتا اور بیوی دیکھ بھی سکتی ہے اور غسل بھی دے سکتی ہے۔

    (۸) قرآن شریف پڑھنے کے لیے اگر کوئی شخص وضو کرے تو اس سے وہ نماز ادا کرسکتا ہے، البتہ اگر کوئی تیمم اس نیت سے کرے تو اس سے نماز ادا نہیں کرسکتا وسننہ البدایة بالنیة أي نیة عبادة وفي الشامي: الأول التعبیر بالطاعة لیشمل نحو مس المصحف ․․․ وظاہر کلامہم ہنا أن کون العبادة مقصودة غیر شرط في النیة المسنونة فیدخل مثل مس المصحف (شامي: ج:۱، ص:۲۲۲، ط زکریا دیوبند)

    (۹) بیوی عورت کو عدت اسی گھر میں گذرانی ضروری ہے جس میں میاں بیوی وفات سے پہلے رہا کرتے تھے، بغیر سخت مجبوری کے اس گھر کو چھوڑکر دوسری جگہ عدت گذارنی درست نہیں، البتہ اگر اس گھر کے منہدم ہونے یا مال کے ضائع ہوجانے کا اندیشہ ہو تو وہ دوسری جگہ جو اس گھر کے قریب ہو عدت گذارسکتی ہے۔ نوٹ ایک وقت میں تین سوال ہی کریں، تین سے زائد نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند