• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 69771

    عنوان: انجانے میں مقدس اشیاء کے فوٹو کی بے حرمتی

    سوال: دراصل میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آج کل دین سے عقیدت کے ساتھ ہی انجانے میں ہم بے ادبی کر رہے ہیں جگہ بہ جگہ کعبہ شریف اور گنبد خضری کے تصویر چسپا کردیتے ہیں جو بعد میں زمین پر پڑی رہتی ہے ، راستے میں دکاندار اپنے دکان کا نام رکھتا ہے محمد علی اسٹور،اس نام سے وہ پھر اپنا کیری بیگ (carry bag) بنواتا ہے جسے غیر مسلم بھی خریدتے ہیں اور باہر کچڑے میں پھینک دیتے ہیں اس مسئلہ کا حل نکال دیجئے ۔شکریہ

    جواب نمبر: 69771

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1347-1363/N=1/1438

    کعبہ شریف یا گنبد خضرا کی تصویر اگر چہ اصل کا حکم نہیں رکھتی، لیکن کسی درجے میں بہرحال قابل احترام ہے؛ اس لیے جن چیزوں پر یہ تصویریں ہوں، انھیں ادھر ادھر کچڑے وغیرہ میں ڈالنا مناسب نہیں ، اس سے بچنا چاہئے۔ اسی طرح اگر کسی کا نام محمد ہو یا اس کے نام کا جزو ہو اور وہ کسی تحریر یا کیری بیگ وغیرہ میں ہو تو اس کا بھی احترام چاہئے ؛ کیوں کہ یہ نام حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے مشابہ ہے ؛ اس لیے اسٹور کا نام کوئی ایسا رکھاجائے جس میں اللہ رب العزت، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام جیسا نام نہ ہو تاکہ کسی بھی درجے میں اس کی بے اکرامی وغیرہ نہ ہو، اللہ تعالی ہم سب کو ادب واحترام کی توفیق عطا فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند