متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 69720
جواب نمبر: 69720
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1453-1478/H=01/1438
آپ نے شادی شدہ ہونے کے باوجود ایک شادی شدہ عورت سے زنا کیا یہ بہت بڑے گناہ کا ارتکاب کیا جس سے سچی پکی توبہ کرنا آپ پر واجب ہے اور اب اسی عورت سے شادی کرنے کے چکر میں پڑے ہوئے ہیں یہ اور ستم بالائے ستم ہے، اس واہی تباہی خیالِ فاسد سے بھی سچی پکی توبہ کرکے اپنی اصلاح کرکے اپنی بیوی بچوں کے ساتھ حسنِ معاشرت سے گذر بسر کا انتظام صحیح کیجئے رہا اُس عورت کا معاملہ اگر وہ سچے دل سے مذہبِ اسلام کو حق سمجھ کر قبول کرنا چاہتی ہے تو قبول کرلے گی اور پھر سرکاری کاغذات میں اپنے مسلمان ہونے کی کارروائی کی تکمیل کرالے گی، اُس کے بعد وہ خود جس سے چاہے گی اپنے نکاح کا معاملہ بھی حل کرلے گی مگر آپ کا اُس سے تعلق رکھنا بلا ضرورتِ شدیدہ بات چیت کرنا خلوت اور بے پردگی اختیار کرنا وغیرہ سب امور آپ کے حق میں حرام ہیں جو بچہ پیدا ہوا ہے اُس کا نسب بھی آپ سے شرعاً ثابت نہیں ہوگا اس بچہ کو نہ اپنے خاندان کا فرد قرار دینا آپ کے لیے درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند