متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 69689
جواب نمبر: 6968901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1027-838/D=12/1437 یہ ذہنی خیالات ہیں جو سونے کی حالت میں گردش کرتے ہیں ان کی تعبیر کی فکر میں نہ پڑیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ڈاکٹر ی پیشہ سے تعلق رکھتا ہوں اوراس شعبہ میں آگے مزید پڑھائی کررہا ہوں۔ الحمد للہ لاتور کے اجتماع میں نیک صالحہ بیوی سے میرانکاح ہوا اوروہ الحمد للہ آٹھ ماہ کی حاملہ ہے۔ الحمد للہ اکثر جماعتوں میں بھی جاتا ہوں اور نمازوں کی بھی پابندی ہے۔ کبھی کبھی نماز جماعت سے نہیں ہوتی تنہا ادا کرلیتا ہوں۔ پیشہ کی وجہ سے غیر مسلموں سے بھی اختلاط رہتا ہے۔ الحمد للہ تین مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت خواب میں ہوئی تعبیر طلب ہے۔ سب سے پہلے غالباً جب میں ایم بی بی ایس کی پڑھائی کررہا تھا توخواب دیکھا کہ مسجد میں ہوں،جماعت کا وقت ہوچکا ہے، صفیں لگی ہوئی ہیں، تبھی کوئی کہتا ہے کہ رک جاؤ نماز پڑھانے کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا رہے ہیں۔ کیا دیکھتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید داڑھی ،سفید لباس ،خوبصورت چہرہ، سیڑھیوں سے اتر کر تشریف لائے۔ درمیان میں دوسری مرتبہ خواب دیکھا کہ میں ایک نامعلوم جگہ کھڑا ہوں ۔اور سوچ رہا ہوں کہ کون سا طریقہ اللہ کو سب سے زیادہ محبوب ہے۔ تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک جانب سے حضرت عیسی علیہ السلام (دراز قد، لمبی زلف) چل کر آرہے ہیں۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور چل کر آئے (اسی چال سے جس کا تذکرہ سیرت کی کتابوں میں پڑھا ہے اور حلیہ مبارک بھی پہلے جیسا ہی ہے) اور غالباً مجھ سے کہا یہ میرے دل میں بات آئی کہ یہ طریقہ اللہ کو سب سے زیادہ محبوب ہے۔ اور ابھی کچھ روز پہلے تیسری مرتبہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، بالکل وہی چہرہ ہے جو پہلی مرتبہ دیکھا تھا مگر اس مرتبہ چہرہ انور پر تراشی ہوئی ہلکی سی کالی داڑھی ہے۔ آخری خواب کی وجہ سے بے چینی ہے بار بار خیال آتا ہے کہ اس کا کیا مطلب ہوسکتا ہے۔ اللہ سب خیر فرمائے۔ آپ سے ہم دونوں میاں بیوی اور آنے والے بچے کے لیے دعاؤں کی گزارش۔
1421 مناظرخواب میں حضرت فاطمۃ الزہراءؓ سے نکاح ہوتے دیكھنا؟
2170 مناظرعرض یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی میں نے ایک
فتوی آپ سے منگوایا تھا آپ نے جواب دیا اس کا میں تہہ دل سے آپ کا شکریہ ادا کرتا
ہوں۔ اب آپ کے سامنے ایک اور مسئلہ دریافت کرنا ہے وہ یہ ہے کہ بہت دنوں سے میں
بڑی کشمکش میں ہوں، کیوں کہ ایک شخص میرے پاس آتے رہتے ہیں انھوں نے مجھ سے کہا کہ
مہدی علیہ السلام کا ظہور ہوگیا ہے اور میں ان سے مل کر آرہا ہوں او رمیں نے ان سے
بیعت بھی کرلی ہے۔ اس طرح کی کئی باتیں وہ بتاتے رہتے ہیں اور دجال کے بارے میں
بھی بتاتے رہتے ہیں۔ اور انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے خواب میں رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم نے آکر اس بات کی تصدیق کی کہ وہ سچے مہدی ہیں۔ قریب ایک سال ہوگیا
ہے اب ان کے ساتھ کئی لوگ شامل ہوگئے ہیں عوام تو عوام کچھ علماء بھی ان سے بیعت
ہورہے ہیں۔ اور وہ شخص جو اپنے آپ کو مہدی کہتے ہیں انھوں نے دہلی میں اپنا مقام
رہائش بنارکھا ہے اب ان لوگوں کی تربیت بھی ہونے لگی ہے، اب مجھ سے کہتے ہیں کہ آپ
بھی جلد سے جلد ان سے بیعت ہوجاؤ ورنہ پھر بیعت بند ہوجائے گی بعد میں ہاتھ ملتے
رہ جاؤ گے۔ میں نے ان سے اپنے علماء سے فتوی منگوانے کی بات کی تو کہتے ہیں کہ
علماء تو جھوٹ کا فتوی دیں گے کیوں کہ ان صاحب کا کہنا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ
وسلم) نے کہا ہے کہ سب سے پہلے انکار کرنے والے علماء ہی ہوں گے۔ اب مجھے یہ
دریافت کرنا ہے کہ ایسے نازک موقع پر عوام کو کیا کرنا چاہیے، کیا مہدی علیہ
السلام سچ میں آچکے ہیں یا اگر آگئے ہیں تو ہم ان کو کیسے پہچانیں گے؟اور اگر کسی
نے ان کو نہیں پہچانا اور ان سے بیعت نہیں کی تو کیا وہ کافر ہوجائے گا؟ اس کا
جواب دے کر مجھے اور امت مسلمہ کو اس نازک زمانے میں کفر سے اور دوزخ کی آگ سے بچا
لیجئے۔