• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 6953

    عنوان:

    میری عمر 26 سال ہے ہے اورمیں غیر شادی شدہ ہوں۔ میں نے آج سے تقریباتین چار سال پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا تھا ۔ میں صحابہ کی جماعت میں مسلمان ہونے گیا تھا وہاں میری ملاقات حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ سے ہوئی۔ مجھے حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملانے اس جگہ سے دور ایک جنگل میں لے گئے ۔ آپ کھجور کے پتے سے بنے جھونپڑے میں تشریف فرما تھے، پاس ہی ایک تالاب، ندی یا نہر تھا جس کے چاروں طرف جھاڑیاں اور کھجور کے درخت تھے۔۔۔۔؟؟؟

    سوال:

    میری عمر 26 سال ہے ہے اورمیں غیر شادی شدہ ہوں۔ میں نے آج سے تقریباتین چار سال پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا تھا ۔ میں صحابہ کی جماعت میں مسلمان ہونے گیا تھا وہاں میری ملاقات حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ سے ہوئی۔ مجھے حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملانے اس جگہ سے دور ایک جنگل میں لے گئے ۔ آپ کھجور کے پتے سے بنے جھونپڑے میں تشریف فرما تھے، پاس ہی ایک تالاب، ندی یا نہر تھا جس کے چاروں طرف جھاڑیاں اور کھجور کے درخت تھے۔ حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ نے مجھے یہ کہتے ہوئے ملایا یہ عجمی ہندوستان سے اسلام قبول کرنے آئے ہیں (مفہوم)،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس لباس میں اس کے لیے خطرہ ہے (مفہوم)، میں کرتا پہنے ہوئے تھا۔ اس جگہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ اورمیرے علاوہ کوئی اور نہیں تھا۔ اسی بیچ ابو جہل کچھ لوگوں کے ساتھ گھوڑے پر سوار قریب سے گزرا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے بارے میں فرمایا اسے چھپاؤ اور مجھے ایک جھاڑی کے پیچھے یا اپنے پیچھے خود چھپایا، اور میں یہ بھی جانتا تھا کہ میں بہت ڈرپوک ہوں اور جہاد کرنا میرے بس کا نہیں ہے۔ گفتگو اردو میں ہورہی تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بڑا صافہ باندھے ہوئے تھے، قد لمبا خوبصورت تھا، رنگ گیہوں مائل تھا، داڑھی سفید اور لمبی تھی جس میں پانی کے لہروں جیسی تین چار شکن تھی، بات کرنے پر داڑھی ہلتی تھی، لباس یاد نہیں ہے۔ میں آج سے پانچ چھ ماہ قبل منافق تھا ۔مولانا طارق جمیل صاحب کا بیان سننے کے بعد اسلام کے حق ہونے کا یقین میرے اندر آیا اور ہم نے پاکی، نماز، سنتوں وغیرہ کا اہتمام شروع کیا، لیکن یہ کچھ ہی دن چل پایا۔ اب میں اکثر ناپاک رہتا ہوں، میری سب سے بڑی کمزوری میرے اندر ابھارنے والی خواہش ہے جس کی وجہ سے میں خود سے ایک دن میں دو تین مرتبہ اپنا جوش ٹھنڈا کرلیتا ہوں۔ ناپاکی کی حالت میں میں گھر والوں کے ڈانٹنے سے بچنے کے لیے اور لوگوں کو دکھانے کے لیے نماز پڑھتا ہوں تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ فلاں کا بیٹا نماز نہیں پڑھتا ہے۔ میں آج تک ایک روزہ بھی نہیں رکھ سکا۔ اسلام کے حق ہونے کا یقین ابھی ہمارے اندر ہے۔ میرے معاملات، اخلاقیات وغیرہ بہت اچھے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر کوئی مجھ سے محبت کرتا ہے۔ ذاتی طور پر میں بہت حد تک ٹھیک ہوں لیکن اندر سے بہت برا ہوں۔ برائے مہربانی میرے خواب کی تعبیربتائیں۔ اور میرے اندرون صحیح کرنے کا راستہ سجھائیں۔کیا میرے اوپر منافقت کے زمانے کی قضائے عمری فر ض ہے؟

    جواب نمبر: 6953

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1760=1353/ ھ

     

    خواب ماشاء اللہ بہت اچھا ہے، اللہ پاک کی رحمت اور حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفقت اورحضراتِ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی برکت آپ کی طرف متوجہ ہیں، مگر ایسی حالت میں آپ اپنے آپ کو بدحال بنانے کی طرف متوجہ ہوگئے ، یہ آپ کے حق میں بہت بڑا خطرہ ہے، اپنی بدحالی سے فوراً سچی پکی توبہ کریں، اور جس قدر نمازیں بالغ ہونے کے بعد چھوٹ گئیں، یا خدا نخواستہ ناپاکی کی حالت میں پڑھ لی ہوں، ان کی قضاء کا پختہ ارادہ کرکے شروع کردیں، اور مقامی یا قریبی ذمہ دارانِ جماعتِ تبلیغ سے رابطہ کرکے ان کے مشورہ کے مطابق مقامی اور بیرونی ترتیب کے ساتھ کام میں جڑنے کی کوشش کریں۔ نماز روزہ ودیگر تمام ارکان اسلام کی ادائیگی میں سستی غفلت کو ہرگز روا نہ رکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند