• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 69441

    عنوان: بیوی جو کچھ آمدنی کما رہی ہے وہ بذات خود اس کی مالک ہے شوہر کا اس پر کوئی حصہ نہیں

    سوال: محترم زید اپنی فیملی کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کافی پیسہ کما رہے ہیں۔ اس کے باوجود ان کی بیوی صوبائی حکومت کے ذریعہ سے چلنے والے ایک اسکول میں ٹیچر کی نوکری کررہی ہے۔ اس عورت ٹیچر کو اسکول جانے کے لیے پانچ کلومیٹر اور واپس آنے کے لیے پانچ کلومیٹر کا سفر بغیر محرم کے کرنا پڑتا ہے۔ براہ کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا بیوی کی آمدنی ایسے شخص کے لیے حلال ہے جو کہ اپنے گھر والوں کے اخراجات کو پورا کرنے کے کافی پیسے کما رہا ہے؟

    جواب نمبر: 69441

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 757-757/B=11/1437 بیوی جو کچھ آمدنی کما رہی ہے وہ بذات خود اس کی مالک ہے شوہر کا اس پر کوئی حصہ نہیں، بیوی کی مرضی اور اجازت کے بغیر شوہر کے لیے اس میں سے اپنے لیے استعمال کرنا جائز نہیں، بلکہ شوہر کو چاہئے کہ اپنی کمائی سے اس کی پوری کفالت کرے تاکہ وہ کمائی سے یعنی اسکول میں جانے اور پڑھانے کی مشقت سے بچ جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند