متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 69320
جواب نمبر: 69320
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1152-1149/M=12/1437 تحقیق کسی چیز کی اصلیت معلوم کرنے کو کہتے ہیں، ہر فن میں اس فن کے ماہرین کی تحقیق معتبر ہوگی، کسی کو کافر کہنے کا معاملہ انتہائی نازک اور اہم ہے۔ جس کو کافر کہا گیا ہے اگر وہ اس کا مستحق نہ ہوتو کفر کہنے والے پر لوٹ کر آتا ہے؛ اس لیے جب تک کسی کے بارے میں حتمی اور قطعی طور پر کافر ہونے کا دلائلِ حقہ کی بنیاد پر صحیح یقین حاصل نہ ہو جائے اس پر کفر کا حکم لگانے سے احتیاط کرنی چاہئے۔ عن نافع عن ابن عمر أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: إذا أکفر الرجل أخاہ فقد باء بہا أحدہما ۔ مسلم: ۱/۵۷، ط: اتحاد دیوبند ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند