• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 69199

    عنوان: نامعلوم شخص کی طرف سے ملے گفٹ /تحفے اور پیسوں کا حکم؟

    سوال: میرا سوال بطور گفٹ پیسے لینے کے بارے میں ہے۔ ایک نامعلوم شخص کی طرف سے مجھے کچھ پیسے ملے ہیں۔دینے والے کے مطابق اس کو کسی نے میرا موبائل نمبر دیا تھا،اور اس نے مجھے فون کرکے کہا کہ آپ سے مجھے کچھ کام ہے، میں نے اس سے ملنے کا وعدہ کیا اور جب ملاقات ہوئی اس نے کہا ہے کہ مجھے آرڈر ہے کہ میں آپ کو یہ رقم دوں ، اس نے مجھے کچھ کپڑے کے ساتھکچھ پیسے بھی دیئے ، اس کے علاوہ انہوں نے کچھ اور پیسے دیئے خیرات کرنے کے لیے ۔ براہ کرم، بتائیں کہ اس معاملے میں مجھے یہ رقم استعمال کرنی چاہئے یا نہیں؟میرے کہنے کا مطلب کیا اس رقم کو اور کپڑے کو استعمال کرناحلال ہے؟واضح رہے کہ کس نے دیا ہے مجھے معلوم نہیں۔جزاک اللہ

    جواب نمبر: 69199

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1083-1068/M=11/1437

    دینے والے نے جس وقت آپ کو وہ پیسے اور کپڑے دئیے اسی وقت پوچھ لینا چاہئے تھا کہ یہ کس نے دیئے اور کیونکر دیئے تاکہ دل کا خلجان دور ہوجاتا، بہرحال جو پیسے اس نے خیرات کے لیے دیئے انہیں خیرات کردیں اور جو رقم اور کپڑے آپ کو ہدیةً دیئے گئے ہیں ان کو استعمال کر سکتے ہیں، اور کوئی تردد ہو یا ناجائز کا شبہ ہوتو کسی غریب کو صدقہ کردیں، اور بلاوجہ شبہ کی ضرورت نہیں اگر حرام و ناجائز کا یقین نہیں ہے تو استعمال کرنے میں حرج نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند