متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 69193
جواب نمبر: 69193
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1305-1291/H=12/1437
(۱) دارالعلوم دیوبند کے ایک اہم مفصل و مدلل سابق فتوی کی ابتدائی سطور یہ ہیں۔ ”ڈاکٹر ذاکر نائک صاحب کے بیانات میں صحیح عقیدے سے انحراف قرآنِ کریم کی تفسیر میں تحریف، من مانی تفسیر سائنسی تحقیقات سے مرعوبیت، اسلام مخالف افکار سے ہم آہنگی اور فقہی مسائل میں سلفِ صالحین اور جمہور امت کی راہ سے روگردانی جیسی گمراہ کن باتیں پائی جاتی ہیں نیز وہ امتِ مسلمہ کو ائمہ مجتہدین کی اتباع سے پھیرنے دینی مدارس سے برگشتہ کرنے اور علماء حق سے عوام کو بدگمان کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں ۔ اھ“ چند اہم عصری مسائل ص:۹۳-۹۴ جلد اول اِن ابتدائی سطور کے بعد بحوالہ ڈاکٹر ذاکر نائک کی گمراہ کن باتوں پر مفصل ومدلل بحث ہے جو دس صفحات پر مشتمل ہے ”چند اہم عصری مسائل“ کتاب مکتبہ دارالعلوم دیوبند سے طبع ہوئی ہے۔
(۲) جو کچھ نمبر (۱) کے تحت لکھا گیا او رتفصیلی سابق فتوی میں جو کچھ تشریح ہے اس کے پیشِ نظر حکم یہی ہے کہ ان کے بیانات سننا جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند