• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 69018

    عنوان: ظالم کو ظلم سے روکنا حسب وسعت ضروری ہے

    سوال: سامنے کسی پر ظلم ، مارپیٹ ہوتے دیکھا ہے، جس پر ظلم ہوتا تھا وہ نوے سال کے بزرگ تھے، تہجد گذار تھے، ان کا انتقال اسی مارپیٹ کی وجہ سے دماغ میں نس پھٹ جانے کی وجہ سے ہوا تھا ،۔ قریبی رشتے دار کی وجہ سے مجھے کسی نے یہ بات باہر لانے نہیں دی ، تو کیا میں نے گناہ کیا ؟ اگر کسی ظلم یا گناہ کا اگر ہمیں پتا چلے تو کیا قدم لینا چاہئے ؟ گھروالے کہتے ہیں اوپر جاکے حساب ہوجائے گا۔ مجھے لگتاہے کہ میں یہ جانتی ہوں تو مجھے اس پر ایکشن لینا چاہئے ؟ مجھے صلاح دیں۔

    جواب نمبر: 69018

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1061-1114/L=10/1437 ظالم کو ظلم سے روکنا حسب وسعت ضروری ہے؛ اس لیے جس وقت آپ نے دیکھا تھا کہ ان پر ظلم ہو رہا ہے اسی وقت اس ظلم سے ظالم کو روکنے کی تدبیر کرنی چاہئے تھی، اب چونکہ معاملہ ختم ہوچکا ہے، اس لیے اب آپ ساکت ہی رہیں اور توبہ و استغفار کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند