متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 68616
جواب نمبر: 68616
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1021-1014/Sd=1/1438
صورت مسئولہ میں آپ کی والدہ نے گھر کی تعمیر میں جس قدر چوری کی رقم صرف کی ہے، اتنی رقم (خواہ مکان کا کچھ حصہ فروخت کرکے یا اپنی کمائی سے) اصل مالک یا اُن کے ورثاء کو واپس کردی جائے اور اگر مالکان اور اُن کے ورثاء کا علم نہ ہو، تو اُن کی طرف سے چوری کی ہوئی رقم غرباء پر صدقہ کر دی جائے، ایسی صورت میں گھر کا استعمال آپ کے لیے جائز ہوجائے گا۔ (مال حرام اور اُس کے شرعی مصارف و احکام، ص: ۳۴۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند