متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 68326
جواب نمبر: 68326
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1199-1188/N=11/1437 (۱، ۲) : نسب میں اعتبار باپ کا ہوتا ہے، ماں کا نہیں؛ اس لیے اگر کسی سیدہ خاتون کا نکاح کسی غیر سید مرد سے ہوا تو دونوں سے جو اولاد ہوگی وہ سید نہ ہوگی ، غیر سید ہی ہوگی، البتہ حضرت فاطمہ کے سیدة النساء ہونے اور ان کی غایت شرافت کی وجہ سے ان کی اولاد اس سے مستثنی ہے، یعنی: ان کا نسب تو حضرت علی سے ہی ثابت ہے ، البتہ یہ حضرات: حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے واسطہ سے بحیثیت نواسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھی منسوب ہیں، اسی وجہ سے ان کو اولاد رسول کہا جاتا ہے اورعرف میں یہی حضرات سید کہلاتے ہیں (فتاوی دار العلوم دیوبند ۱۱: ۷۵، سوال: ۱۲۲۰، مطبوعہ: مکتبہ دار العلوم دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند