• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 67577

    عنوان: انکم ٹیکس کی جورقم بچائی ہے اسے صدقہ کرنے کی ضرورت ہے؟

    سوال: میں ایک کمپنی میں کام کرتا تھا، اور میری تنخواہ سے انکم ٹیکس کی رقم کٹ جاتی تھی۔ میں ٹیکس سے بچنے کے لیے مکان کرایہ اور دوائیوں کی بل سے متعلق میں جعلی کاغذات جمع کرتاتھا، نیز میں اسٹیشنری یعنی پینسل ، قلم وغیرہ اپنے اور گھر کے لوگوں کے استعمال کے لیے ایکسٹرا لیتا تھا ۔ میں اللہ سبحانہ و تعالی سے معافی مانگنا چاہتاہوں۔ میں نے سب کا حساب کرلیا ہے اور میں اس کا صدقہ کرنا چاہتاہوں، تو میں اب کیا کرسکتاہوں؟ میں اس رقم سے کیسے نجات پاؤں؟

    جواب نمبر: 67577

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1012-1170/SN37=01/1438

    (الف) ”انکم ٹیکس“ شرعی اعتبار سے ایک ناجائز ٹیکس ہے؛ اس لیے آپ نے اب تک انکم ٹیکس کی جورقم بچائی ہے اسے صدقہ کرنے کی ضرورت نہیں؛ البتہ جھوٹ بول کر جو جعلی کاغذات آپ نے بنائے یہ گناہ کا کام ہے، اس سے توبہ کریں، ان شاء اللہ بری الذمہ ہو جائیں گے اور آئندہ بلاسخت مجبوری جعلی دستاویزات کا سہارا ہرگز نہ لیں۔

    (ب) کمپنی کے ضابطہ کے خلاف گھریلو استعمال کے لیے اسٹیشنری کے جو سامان ناجائز طریقے پر آپ نے لیے وہ سامان یا اندازہ کرکے ان کی قیمت کسی بہانے سے کمپنی کو واپس کردیں، اگر یہ ممکن نہ ہوسکے تو پھر غریبوں پر صدقہ کردیں اور ساتھ ساتھ اللہ سے اپنی اس غلطی پر توبہ بھی کریں، ان شاء اللہ آپ مواخذہ سے بچ جائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند