• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 67401

    عنوان: کیا میں ذاکر نائک کی تقریر سنوں یا نہ سنوں؟

    سوال: میں ایک طالب علم ہوں۔ اس وقت میں ڈھاکہ یونیورسٹی سے MBAکررہا ہوں۔ بزنس کا طالب ہونے کے ناطے میں اپنے مذہب اسلام کے بارے میں زیادہ نہیں جانتاہوں۔ گزشتہ رات میں یوٹیوب پرذاکر نائک کا اسلامی لیکچردیکھ رہاتھا۔اس وقت میرا ایک دوست میرے کمرہ میںآ یا اور دیکھا کہ میں ذاکر نائک کا لیکچر دیکھ رہا ہوں تو اس نے مجھ سے کہا کہ ذاکر نائک کا لیکچر مت دیکھو،وہ عالم نہیں ہے، اس لیے ممکن ہے کہ وہ تم کو گمراہ کردے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ دیوبند کے علماء نے اس کی تقریر سننے سے منع کیا ہے اوراس کی پیس ٹی وی دیکھنے سے بھی منع کیا ہے۔ میں کیا کروں؟کیا میں ذاکر نائک کی تقریر سنوں یا نہ سنوں؟ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ ذاکر نائک اور پیس ٹی وی کے ساتھ غلط کیا ہے؟ براہ کرم میری مدد کریں۔

    جواب نمبر: 67401

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 858-858/M=9/1437 آپ کے دوست نے صحیح کہا، ڈاکٹر ذاکر نائیک عالم دین نہیں ہیں، انہوں نے اہل حق اساتذہ و علماء کرام سے استفادہ نہیں کیا ہے ان کا مبلغ علم اردو و انگریزی تراجم کی کتابوں کا ذاتی مطالعہ ہے، ان کی تقریروں میں صحیح عقیدے سے انحراف پایا جاتا ہے، وہ آیات قرآنیہ میں تفسیر بالرائے بھی کرتے ہیں اور فقہی مسائل میں سلف صالحین اور جمہور امت کے مسلک سے روگردانی بھی اختیار کرتے ہیں، اس لیے ڈاکٹر صاحب کی تقریروں کو سننے اور ان کے پروگراموں کو دیکھنے سے احتراز کرنا چاہئے، ڈاکٹر ذاکرنائیک کے متعلق دارالعلوم دیوبند سے ایک مفصل فتوی مجریہ ۲۰/۳/۱۴۳۲ھ بعنوان: ”ڈاکٹر ذاکرنائیک اپنی تقریروں اور تحریروں کے آئینے میں“ دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر موجود ہے اس کا مطالعہ فرمالیں اور تفصیلی معلومات کے لیے سید خلیق ساجد بخاری کی کتاب ”حقیقت ذاکرنائیک “ کا مطالعہ فرمالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند