متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 66791
جواب نمبر: 6679101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 929-929/9/1437 خواب اچھا ہے، حصول منفعت اور خوشخبری کی طرف اشارہ ہے، قرآن و سنت پر مضبوطی سے عمل پیرا رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
رات مجھے خواب دکھائی دیا کہ میں آفس میں اپنے آفیسر صاحب کے پاس آیا او ران کے پاس پہلے سے ایک شخص بیٹھے تھے ان سے وہ شخص اپنے لڑکے کے بارے میں آفس میں مستقل نوکری کرنے کے لیے کہہ رہے تھے، تو آفیسر صاحب نے ان سے ہاں کرلیا کہ کرادیں گے۔ پھر میں صاحب سے کہنے لگا کہ آپ سے تو میں نے آفس میں مستقل نوکری کے لیے کہہ رکھا ہے تو پھر آپ نے ان سے کیوں ہاں کرلی، تو وہ چپ رہے پھر بولے ہاں ہاں تیرا بھی دیکھیں گے۔ برائے کرم آپ بتائیں کہ اس خواب کی تعبیر کیا ہے او رمجھے ابھی اس آفس میں مستقل بھی ہونا ہے۔ میں نے ان آفیسر صاحب سے پہلے بھی کہا تھا تو انھوں نے کہا تھا کہ میں آپ کو مستقل کرالوں گا۔
3189 مناظرگزشتہ
رمضان میں روڈ پر میری تین مختلف لوگوں سے ملاقات ہوئی وہ سب دوسرے لوگوں سے مدد
مانگ رہے تھے۔ میں نے سوچا کہ ان کو زکوة دینے کے بجائے ان کو ان کے پاؤں پر کھڑے
ہونے میں مددکرنا چاہیے اور ان کو کوئی چھوٹا کاروبار کرادینا چاہیے۔ میں نے ان کے
درمیان تیرہ ہزار روپیہ تقسیم کیا اس شرط پر کہ وہ لوگ اپنا ذاتی کاروبار شروع کریں
گے اور اس کا پچاس فیصد منافع مجھ کو دیں گے۔ جوں ہی مجھ کو اپنی دی ہوئی رقم واپس
ملے گی تو میں سب کچھ ان کو دے دوں گا۔ ان سب لوگوں نے مجھ سے مسجد میں ملاقات کی
اوراللہ کو حاضر و ناظر مان کر وعدہ کیا کہ وہ لوگ ایمانداری سے محنت کریں گے۔ میں
نے ان سے تو نہیں کہا لیکن میرے دل میں یہ نیت تھی کہ جوں ہی مجھ کو یہ پیسہ واپس
ملے گا میں ان کووہ زکوة میں دے دوں گا۔لیکن بدقسمتی سے ان میں سے کوئی میرے پاس
واپس نہیں آیا۔ میں نے ان نے زیادہ یقین دہانی نہیں کرائی یا ان کے بارے میں زیادہ
معلومات نہیں لی کیوں کہ میں نے سوچا کہ کوئی اللہ کے نام ٹھگ نہیں سکتاہے۔ اب میرا
سوال یہ ہے کہ کیا وہ تیرہ ہزار روپیہ کو زکوة کے عوض میں دیا گیا کہہ سکتے ہیں یا
نہیں؟
مجھے بتایا گیا ہے وسیلہ جائز ہے بشرطیکہ ہم اللہ کو چھوڑ کر کسی اور سے ڈائرکٹ اپنی حاجات نہ مانگیں۔ یہ بھی کہا جاتاہے کہ اگر احتیاط کیا جائے توہم نبی یا بزرگ سے کہہ سکتے ہیں کہ ہماری لیے اللہ سبحانہ و تعالی سے دعا فرمائیں۔ اب جبکہ انبیاء با حیات نہیں ہیں تو کیا ہم ان کو وسیلہ بنا سکتے ہیں؟اگر ان کا وسیلہ جائز ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ گذرچکے ہیں ان کو وسیلہ بنانا جائزہے؟ کیا یہ جائزہے کہ میں جہاں بھی رہوں یہ کہہ سکتاہوں :? اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! ہماری ضروریات کی تکمیل کے لیے اللہ تعالی سے دعافرمائیں"۔ (۲) آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور دوسرے اولیاء کرام کے علاوہ تمام انبیاء کرام علہیم السلام کی قبرورں کی زیارت کرنا کیساہے؟ (۳) آپ کی رائے میں ابن القیم الجوزی کی کتاب ?الراحة? کیسی ہے؟
1592 مناظر