• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 65231

    عنوان: ماہانہ نفع كی شرط پر كار وبار كرنے كے لیے روپیہ دینا

    سوال: میں اگر کسی کو 50,000پاکستانی روپئے اس شرط پر دیتاہوں کہ اس سے کاروباررکرو، مجھے ماہانہ 2,000دیدیا کرو، جو بھی نقصان یا نفع جتنا بھی ہو گا وہ مجھے اس سے کچھ نہیں․․․، وہ کاروبار بھی جائز ہے، غیر شرعی نہیں ہے۔ کاروبار کے اختتام پر 50,000 مجھے واپس کردے، کیا اس طرح کے لین دین میں ربا سود ہے؟

    جواب نمبر: 65231

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 851-944/L=9/1437 شرکت کے صحیح ہونے کے لئے نفع کاتمام منافع سے متعین ہونا نیز نقصان کی صورت میں رأس المال کے اعتبار سے نقصان برداشت کرنا ضروری ہے۔ صرف روپیے دے کر بغیر شرکت کا معاملہ کئے ہوئے ماہانہ متعینہ رقم لیتے رہنا جائز نہیں، یہ سود میں داخل ہے۔ نوٹ : پس سوال میں جو شکل لکھی گئی ہے وہ ناجائز اور سود کی ہے۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند