• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 64891

    عنوان: کیا شوہر اپنی دو بیویوں کے ساتھ ایک وقت میں ایک ہی جگہ مباشرت کرسکتاہے؟

    سوال: کیا ہپے ٹائٹس () بی اور السر کا علاج طبی نبوی میں ہے؟ نیز ا س بیماری سے نجات پانے کے لیے کوئی دعا بتائیں ۔ (۲) کیا شوہر اپنی دو بیویوں کے ساتھ ایک وقت میں ایک ہی جگہ مباشرت کرسکتاہے؟

    جواب نمبر: 64891

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 753-753/M=8/1437 (۱) بیماری کی نوعیت میں فرق کی وجہ سے طریقہٴ علاج مختلف ہوجاتا ہے، مذکورہ بیماریوں کی صحیح صورت حال سے ہم واقف نہیں، اس بارے میں ماہر حکیم یا ڈاکٹر سے رجوع کریں تو بہتر ہے، کتابوں میں اگر کسی بیماری کا علاج موجود بھی ہو تو از خود علاج کے بجائے حکیم ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا مفید ہے، حدیث کے مطابق حبہٴ سوداء (کلونجی) میں شفاء ہے، اسی طرح سورہٴ فاتحہ میں شفاء ہے، نیز یہ دعا مانگنی چاہیے اللّٰہُمَّ اِنّی أسأَلُکَ شِفَاءً من کُلِّ داءٍ․ (۲) ایک بیوی کے سامنے دوسری بیوی سے مباشرت کرنا بے حیائی ہے، ایک عورت کو دوسری عورت کا ستر دیکھنا بھی گناہ ہے، اس لیے یہ طریقہ لائق ترک ہے، ”وطئ زوجتہ بحضرة ضرتہا أو أمتہ یکرہ عند محمد“ (ہندیہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند