Q. اس وقت میں اپنے گریجویشن کے آخری ایام میں ہوں ، فائنانس میں تحصص کے ساتھ۔ جو پریشانی مجھے اس وقت ہورہی ہے وہ یہ ہے کہ سود سے متعلق نوکریاں حرام ہیں، اس لیے میں وہ نوکری نہیں کرنا چاہتاہوں۔ آگے دوسرا اختیار یہ ہے کہ میں اسلامی بینک میں جاؤں جیسے میزان بینک آف پاکستان، بینک الاسلامی وغیرہ۔ مولانا تقی عثمانی ان دونوں بینکوں کے مشاورتی بورڈ کے مشیر ہیں۔ کیا میں ان بینکوں میں کام کرسکتاہوں یا اس کے علاوہ بینک جیسے دبئی اسلامک بینک جن کا کہنا ہے کہ حتی کہ ان کاڈائیریکٹر بھی ان کے شرعی بورڈ کے فتوی کے خلاف کام نہیں کرسکتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر لوگ کہتے ہیں کہ یہ یقینی طور پر غیر اسلامی ہیں، جب کہ دوسرے لوگ کہتے ہیں کہ یہ سو فیصد اسلامی نہیں ہیں لیکن وہ لوگ اسلامی بینکنگ لانا چاہتے ہیں اس دنیا میں تاکہ ہم ان کی مدد کرسکیں۔ مجھے بتائیں کہ کیا میں ان اسلامی بینکوں میں نوکری کرنے جاسکتاہوں؟ کیا یہ واقعی اسلامی ہیں؟ یا مجھے کچھ دوسرے اسلامی بینکوں کے نام بتائیں جو کہ واقعی اسلامی ہیں۔ میں آپ کے فتوی کا انتظار کررہا ہوں کیوں کہ میں پندرہ دنوں میں نوکری تلاش کرنے جارہا ہوں۔ میرے لیے ضرور دعا کریں کہ مجھے حلال نوکری ہی ملے۔