• معاشرت >> دیگر

    سوال نمبر: 63666

    عنوان: دوران نفاس ملاعبت کرنا کیسا ہے؟

    سوال: میری شادی ہوئی، شادی کے نو مہینے کے بعد اللہ کے فضل سے ایک پیاری سی بچی پیدا ہوئی آپریشن کے ذریعہ ۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ولادت کے بعد بیوی کو نفاس کے چالیس دن گذارنے ہوتے ہیں اور اس کے بعد وہ پاک ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس چالیس دن کی مدت اندرملاعبت کرسکتے ہیں؟ (۲) رمضان میں سحری اور نماز کے بعد میں نے بیوی کے ساتھ بوس وکنار وغیرہ کرنا شروع کیا اور اس سے ایک روپیہ سکہ کے برابر مذی نکل آئی تو کیا میرا روزہ ٹوٹ گیا اور کیا ہم رمضان میں ادخال کے بغیر اس طرح کا عمل کرسکتے ہیں؟ (۳) کیا جس کپڑے پر مذی لگ جائے وہ ناپاک ہوجاتاہے ؟ اس میں نماز ہوسکتی ہے یا اس سے پاک کرنا پڑے گا؟ براہ کرم، جواب دیں۔ میں بہشتی زیور پڑھ رہاہوں، مگر یہ واضح نہیں ہورہاہے ۔

    جواب نمبر: 63666

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 494-494/B=7/1437 (۱) جی ہاں صرف ملاعبت کرسکتے ہیں، اور چالیس دن سے پہلے نفاس ختم ہوجائے تو غسل کرکے نماز پڑھنا واجب ہے، نفاس ختم ہوجانے اور غسل کرلینے کے بعد صحبت بھی جائز ہوجاتی ہے۔ (۲) شہوت کے ساتھ نکلی ہے تو منی ہے اس سے روزہ یقینی ٹوٹ جائے گا اور اِدخال کے بغیر بھی اس طرح کا عمل کرنے سے منع کیا گیا مبادا شہوت کے جوش میں جماع کربیٹھے تو اس سے قضا اور کفارہ دونوں اس کے ذمہ لازم ہوجائے گا۔ (۳) جی ہاں وہ کپڑا ناپاک ہے ایک درہم سے زیادہ ہو تو اس میں نماز نہ ہوگی، اس کو دھونا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند