معاشرت >> دیگر
سوال نمبر: 63554
جواب نمبر: 63554
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 393-339/Sn=4/1437 ”تعلیم“ سے مراد اگر کوئی دینی کتاب مثلاً فضائل اعمال یا منتخب احادیث وغیرہ پڑھ کر سنانا ہے تو حالتِ حیض میں ان کتابوں کی تعلیم کرنے کی گنجائش؛ البتہ جہاں آیاتِ کریمہ آئی ہوں انھیں نہ پڑھیں، نہ ان پر ہاتھ لگائیں، صرف ترجمہ پڑھنے پر اکتفاء کریں، حالت حیض میں آیاتِ کریمہ زبان سے پڑھنا یا آیات کریمہ لکھے ہوئے حصے پر ہاتھ لگانا شرعاً جائز نہیں ہے، عن ابن عمر عن النبي -صلی اللہ علیہ وسلم- قال: لا تقرأ الحائض ولا الجنب شیئًا من القرآن․ (الترمذي: رقم: ۱۳۱) نیز دیکھیں: در مختار مع الشامی: ۱/ ۴۸۷، ۴۸۸، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند