• معاشرت >> دیگر

    سوال نمبر: 63534

    عنوان: کسی اپنی بیوی کا نام لے کر کہا کہ میں نے اس کو دیدی

    سوال: میرا مسئلہ یہ ہے کہ ایک صاحب نے تین لوگوں کے سامنے الگ الگ جگہوں پر اپنی بیوی کا نام لے کر کہا کہ میں نے اس کو دیدی۔ سوال یہ ہے کہ اب وہ آدمی یہ کہہ رہا ہے کہ میں نے طلاق نہیں کہا تھا بلکہ کہا تھا کہ میں نے ”اس جگہ کو“ کہا ہے جہاں میں رہتاہوں تو کیا اس کے جھوٹ بولنے سے طلاق نہیں ہوئی یا ہوگئی؟ اس کا صحیح جواب دیں ۔ مہربانی ہوگی ۔

    جواب نمبر: 63534

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 438-438/M=5/1437 ”میں نے اس کو دیدی“ یہ جملہ شوہر نے اگر بیوی کا نام لے کر کہا ہے اور اس کی مراد وہ خود یہ بیان کررہا ہے میں نے اس جگہ کے بارے میں کہا ہے جہاں میں رہتا ہوں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس نے جگہ دینے کے بارے میں کہا ہے، اگر اس کے خلاف کہنے پر شرعی ثبوت نہیں ہے تو شوہر کی بات معتبر ہوگی اور کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، ہاں اگر شرعی شہادت سے یہ بات ہو کہ شوہر نے طلاق دیدی کا لفظ بولا ہے تو اس صورت میں شوہر کی بات کذب (جھوٹ) پر محمول ہوگی اور وقوعِ طلاق ثابت ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند