• معاملات >> دیگر

    سوال نمبر: 63377

    عنوان: کاغذی ثبوت یا موقع کے قرائن مثلاً تسامع وغیرہ سے جس كی ملكیت ثابت ہو اس كی ملك مانی جائے گی

    سوال: میرے گھر کے سامنے میری زمین پڑی ہوئی ہے اسی سے ملی ہوئی ایک اور زمین ہے ، میرے بڑے چاچا اور بڑی پھوپھی کے مطابق وہ زمین ہمارے دادا کی ہے ،مگر ہم لوگوں کو یہ شبہ ہے کہ وہ زمین قبرستان کی تو نہیں ، کیوں کہ اسی زمین سے ملا ہوا ایک قبرستان تھا جس میں پیچھے ایک سو سال سے کوئی دفن نہیں ہوا ہے۔ 2002میں نگر پالیکا میں وہ زمین ہمارے والد اور چاچا کے نام محلے والوں نے چڑھوادیاہے، ہم لوگوں نے بہت تفتیش کی مگر کہیں سے یہ بات پتا نہیں لگ پائی کہ یہ زمین قبرستان کی ہے یا نہیں۔اس وقت اس زمین پر کچھ غیر مسلمین لوگ رہتے ہیں تو ان حالات میں ہم کیا کریں؟ کیاہم وہ زمین خالی کرواکے استعمال میں لاسکتے ہیں ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 63377

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 300-237/D=4/1437 زبانی شواہد، کاغذی ثبوت یا موقع کے قرائن مثلاً تسامع وغیرہ سے زمین کا جس کی ہونا ثابت ہو آپ لوگوں کی، کسی اور کی یا قبرستان کی زمین اسی کی مانی جائے گی باقی صورت مسئولہ میں محلہ والوں نے زمین آپ لوگوں کے نام کس بنیاد پر چڑھوائی؟ بڑے چچا اور بڑی پھوپھی کے مطابق زمین آپ کے دادا کی ہے اس کا ثبوت یا اس کے قرائن کیا ہیں؟ یہ سب باتیں واضح ہونے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کن بات لکھی جاسکے گی، اگر آپ لوگوں کے پاس یا کسی اور کے پاس اپنی زمین ہونے کا کوئی ثبوت نہ ہو اور قبرستان کی زمین ہونے کے قرائن قویہ موجود ہوں، تو زمین قبرستان کی سمجھی جائے گی اور اگر آپ لوگوں کے باس ثبوت یا شواہد اس بات کے ہوں کہ زمین آپ لوگوں کی ہے تو پھر آپ لوگوں کی مانی جائے گی، بہرحال پچھلے سے پچھلے کاغذات نکلواکر تحقیق حال کرلی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند