• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 63331

    عنوان: میری دلی تمنا ہے كہ میں عالم بنوں

    سوال: میری دلی تمنا ہے کہ میں ایک عالم دین باعمل بنوں، میں پانچ سال کورس میں دو سال پڑھ کے خانگی مسائل کی وجہ سے مدرسہ چھوڑ کر آگیا ہوں ، میری تمنا ہے کہ میں مکمل عالم بن کر دعوت و تبلیغ کے کام کو بہترین ڈھنگ سے انجام دوں، میں آج کل عربی اسلامیات اردو انگلش اور تاریخ سے بی اے کررہا ہوں، ، علمائے دیوبند سے مجھے دلی عقیدت ہے ، کیا میں گھر پہ مطالعہ کرتے ہوئے عالم بن سکتاہوں؟ میں بہترین رہنمائی کا طلب گار ہوں۔

    جواب نمبر: 63331

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 325-277/Sn=4/1437-U آپ کا جذبہ ماشاء اللہ بہت نیک اورعمدہ ہے، عالم بننے کے سلسلے میں آپ کی تمنا اللہ پوری فرمائے؛ البتہ یہ بات ملحوظ رہے کہ ”عالمیت“ کا ایک باقاعدہ نصاب ہے، جس میں مختلف فنون کی اہم کتابیں شامل ہیں، جن کا پڑھنا ضروری ہے، اس کے بغیر قرآن وحدیث سمجھنے کی صلاحیت نہیں پیدا ہوسکتی، یہ اہم کتابیں خود اپنے طور پر نہیں پڑھی جاسکتیں؛ بلکہ کسی ”استاذ“ سے سبقاً سبقاً انہیں پڑھناپڑے گا؛ اس لیے آپ کے حق میں بہتر یہی ہے کہ کوئی تدبیر کرکے دو تین سال کا وقت فارغ کرلیں اور کسی معتبر مدرسے میں باقاعدہ داخلہ لے کر نصاب کی کتابیں پڑھ لیں، اگر مکمل طور پر اتنا وقت نکالنا مشکل ہو تو قرب وجوار میں اگر کوئی ذی استعداد اچھے عالم ہوں ان سے رابطہ کرکے روزانہ اپنا کچھ وقت نکال کر ان سے نصاب کی کتابیں بتدریج پڑھ لیں، اخیر میں اگر موقع لگے تو کسی بڑے اور مستند ادارے سے دورہٴ حدیث شریف کی تکمیل کرلیں اور جب تک باقاعدہ کسی سے پڑھنے کا نظم نہ ہو اپنے طور پر ہی گھر پر مستند علماء کی تصنیف کردہ دینی کتابوں کا مطالعہ کرتے رہیں، اگر کہیں سمجھ میں نہ آئے یا اشکال ہو تو کسی عالم سے سمجھ لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند