• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 62895

    عنوان: خواب اور تعبیر

    سوال: بڑھتی ہوئی گھریلو ناچاقیوں اور ناانصافیوں کے پیشِ نظر میں نے اپنے عیال کے لیے الگ گھر کا ارادہ کیا اور بعد نمازِ عشاء سنتوں کے بعد ۳ دن متواتر استخارے کا اھتمام کیا۔ ان تین راتوں میں فجر سے پہلے خواب کچھ اس طرح آئے : پہلی رات:۔ تین کتے دیکھے جس میں ایک کتا نہیں بلکہ لگڑبگا تھاجسم پر سفید دھبے تھے میں اسے کچھ سفید سی چیز پھینک کر مارتا ہوں مگر وہ سیدھا چلا جاتا ھے ۔ دوسری رات:۔ میں ایک کالے منظر والے سمندر کے کنارے پر ہوں ہلکاساخوفزدہ ہوں کچھ لوگ شور کرتے ہیں کے یہاں لوگوں کی کچھ گاڑیاں سمندر کی مٹی کے نیچے دب گئی ہیں مگر خراب نہیں ہوئی ہیں اس میں میری بھی گاڑی ھے ۔ ان گاڑیوں کو نکالنے کے لئیے اایک بیل کے ساتھ رسی باندھ کر اسے کو گھمایا جاتا ہے اور میں ایک بوسیدہ پرانے گھر کی جانب بڑہ رہا ہوں یہ بیل میرے پیچھے آتا ہے میں دوڑ کر اس گھر کے اندر گھس کر ایک پتلی سی گلی میں چھپ جاتا ہوں تاکہ وہ اندر نا آئے مگر وہ اپنا منہ اندر لاکر انتہائی غصے میں مجھ سے کلام کرتا ہے پھر مجھے اور میرے بھائی کو ایک زھریلی مچھلی کاٹ لیتی ہے ہم محفوظ رھتے ہیں۔ تیسری رات کچھ نہیں دیکھا۔

    جواب نمبر: 62895

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 225-225/M=3/1437-U گھریلو ناچاقیوں سے بچاوٴ کے پیش نظر اپنے اہل وعیال کے لیے الگ گھر کا نظم کرنا برا نہیں ہے؛ بلکہ مصالح پر مبنی ہو تو خیر ہی ہے، خواب کی تعبیر کے پیچھے نہ پڑیں، اس بارے میں سوچ سمجھ کر مشورہ کرکے جس بات پر انشراح ہوجائے اس کو اختیار کرلیا جائے، علیحدہ رہنا ناپسندیدہ نہیں، ہاں رشتے داروں سے قطع تعلق کرلینا ممنوع ہے، اس لیے الگ مکان میں رہیں مگر اس کا خیال رکھیں کہ والدین کے حقوق کی ادائیگی بھی ہوتی رہے اور قطع رحم بھی نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند