• معاملات >> دیگر

    سوال نمبر: 62839

    عنوان: بیماری پر كمپنی سے علاج كا پیسہ لینا كیسا ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں جاپان میں ایک کمپنی میں کام کرتاہوں اور کافی سالوں سے کام کررہاہوں ، دوران ملازمت مجھے ایک بیماری لگی جس کا میں نے علاج کیا اور الحمد للہ اللہ نے مجھے شفادی، لیکن سوال یہ ہے کہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ بیماری آپ کو اس کمپنی سے نکلنے ذرات سے لگی ہے اور ڈاکٹر کے اس سرٹیفیکیٹ کو اگر میں اس کمپنی کو دوں و وہ مجھے سارے علاج کے پیسے ادا کرے گی ، کیا یہ پیسے لینا ٹھیک ہے ؟ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں جواب دیں ۔ اس کے لینے میں درست اور نادرست نہ ہونے کی وجہ بتائیں ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائیں۔

    جواب نمبر: 62839

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 219-327/Sn=4/1437 صورتِ مسئولہ میں کمپنی سے نکلنے والے ”ذرات“ کے منفی اثرات سے کام کرنے والوں کو بچانے کا معروف بند وبست (جس کا کمپنی حسب ضابطہ پابند ہے) کمپنی میں موجود ہے پھر بھی آپ کو یہ بیماری لاحق ہوگئی تو آپ کمپنی سے اخراجاتِ علاج کا مطالبہ نہیں کرسکتے ہیں؛ اس لیے کہ کمپنی کی طرف سے کوئی تعدی نہیں پائی گئی اور فقہاء نے صراحت کی ہے کہ متسبب بلا تعدی ضامن نہیں ہوتا، اگر کمپنی میں حفاظت کا معروف بندو بست نہیں ہے تو چوں کہ یہ ایک طرح کی تعدی ہے؛ اس لیے واقعی اور سچی جانچ پر مبنی ڈاکٹری سرٹیفکیٹ دکھاکر اخراجاتِ علاج کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔ باقی اگر کمپنی نے اپنے اوپر یہ لازم کر رکھا ہے کہ کمپنی کی کسی خرابی کی بنا پر اگر بیماری لاحق ہو اور ڈاکٹر اس کی رپورٹ دے تو وہ خرچ برداشت کرے گی تو بہرصورت آپ کمپنی سے اخراجاتِ علاج وصول کرسکتے ہیں۔ مجمع الضمانات میں ہے: المباشر ضامن وإن لم یتعمّد ولم یتعدّ والمسبّب لا یضمن إلاّ أن یتعدی (مجمع الضمانات: ۱/ ۱۶۵، الفصل الأول، ط: بیروت) وانظر: فتاوی قاضیخان، ۳/ ۳۴۱، ط: مکتبہ الاتحاد، کتاب الجنایات)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند