Q. میرا بھائی جس کی عمر اکیس سال تھی اس نے خود کشی کرلی۔ اگرچہ کوئی شخص اپنی ذاتی ذمہ داریوں سے آزاد نہیں کیا جاسکتاہے، وہ حاوی حالات کی وجہ سے اپنے درناک انجام کو پہنچا۔وہ بنیادی طور پر ہمارے والدین کے آپس کے توڑنے والے رشتہ کا شکار تھا۔ میری ماں تقریباً ہمیشہ اس کو اس بات کا یقین دلاتی تھی کہ ہمارے والد دنیا کے سب سے خراب شخص ہیں، جنھوں نے اپنے بچوں کا مستقبل خراب کرنے کے لیے جو کچھ اس سے ہوسکتا تھا کیا۔ میں یقین رکھتاہوں، اس مسلسل زہر افشانی کے نتیجہ میں وہ ناامید ہوگیا اور گانجا کا استعمال کرنا شروع کیا۔ میرے بھائی کے لیے میرے والد کی سرد مہری اتنی زیادہ ناقابل برداشت تھی جو کہ اپنی تعلیم میں بہت زیادہ کمزور تھا اور بے روزگار تھا۔ میرے والد صاحب ہمیشہ اس کو چھوٹے چھوٹے معاملوں میں کوستے رہتے تھے۔ کیوں کہ اس کے پاس اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے کوئی وسائل نہیں تھے او ر نہ ہی میرے والدین کی طرف سے کوئی اخلاقی تحریک تھی جس پر انسان اپنے آپ کو ڈھالتا ہے، اس لیے اس نے یہ ناامید اور مایوس عمل کیا۔...