• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 610266

    عنوان:

    لڑكوں كی طرف میلان اور اس كا علاج

    سوال:

    عنوان : میں ایک مرد ہوں، اور مجھے کوئی مردانا کمزروی نہیں ہے، میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں نہ چاہتے ہوئے بھی مردوں کی طرف جنسی طور راغب ہوتا ہوں۔ مخالف جنس پر جنسی طور بالکل ہی راغب نہیں ہوتا۔ جس لڑکی سے میرا نکاح ہونا ہے جلد، اس لڑکی پر بھی راغب نہیں ہوتا جنسی طور۔ مجھے ڈر ہے کہ شادی کر کے میں اپنی بیگم کو وہ محبت نہیں دے پاوں گا جس کی وہ حقدار ہوگی۔

    سوال : میں ایک ۲۷ سالہ مرد ہوں، مجھ میں کوئی مردانا کمزوری نہیں۔ بچپن سے نہ چاہتے ہوئے بھی مجھے مرد ہی اچھے لگتے ہیں۔ میری شادی اگلے سال ہوگی۔ میں پریشان ہوں کہ لڑکیوں کی طرف میں جنسی طور راغب ہی نہیں ہوتا تو اپنی بیگم کو اُس کا صحیح حق کیسے دوں گا، لیکن شرعاً شادی کرنا بھی ضروری ہے۔ بچپن سے میں نے کسی لڑکے کے ساتھ غلط فعل نہیں کیا، ہاں پچھلے سال میں نے ایک لڑکے کے ساتھ کیا تھا لیکن میں نے توبہ کرلی ہے۔ کیا اس کا کوئی حل ہے کہ میں لڑکوں کے بجائے لڑکیوں کی طرف راغب ہوجاؤں، تاکہ اپنی ہونے والی زوجہ کو اُس کا صحیح حق اور محبت دے سكوں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ میں شادی کے بعد کچھ کر نہ سکوں اور دونوں کے زندگی خراب ہوجائے۔

    جواب نمبر: 610266

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1050-752/H=08/1443

     ہر نماز كےبعد اور باوضو سونے سے پہلے اول و آخر سات سات مرتبہ درود شریف اور درمیان میں سات دفعہ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا. پڑھ كر اپنے گناہوں سے بالخصوص امارد كی طرف میلان سے سچی پكی توبہ كا اہتمام كرتے رہیں۔ آپ كے قریب جو متبع سنت شیخ كامل ہوں ان كی ربط ركھیں اور ان كی ہدایات پر عمل كرتے رہیں‏، حضرت شیخ الحدیث صاحب رحمہ اللہ تعالی رحمۃ واسعہ كی كتاب ’’آپ بیتی‘‘ كا بكثرت مطالعہ كیا كریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند