• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 607827

    عنوان:

    ہمشیرہ نے تعلق ختم کرلیا تو کیا مجھے گناہ ملے گا؟

    سوال:

    میری ہمشیرہ کا اور میرا کسی بات پر جھگڑا ہو گیا وہ مجھ سے تعلق ختم کر کے چلی گئی کہ میرا کوئی تعلق نہیں میں نے ایسا نہیں کیا تعلق انہوں نے ہی ختم کیا ہے اور میں نے اب بھی یہی کہا میرے گھر کے دروازے بھی کھلے ہیں میں نے کسی سے کوئی تعلق ختم نہیں کیا اگر آنا چاہیے ہر وقت میں حاضر ہوں مگر وہ تعلق ختم کر کے چلی گئی اب یہ رہنمائی فرمائیں کہ میں گناہ گار تو نہیں اس میں؟

    جواب نمبر: 607827

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:186-73/D-Mulhaqa=4/1443

     صورت مسئولہ میں اگر ہمشیرہ نے تعلق ختم کیا ہے تو آپ گنہگار نہیں ہوں گے ؛ البتہ آپ کو چاہیے کہ ہمشیرہ کے تعلق توڑنے کے باوجود آپ رشتہ جوڑنے کی حتی الامکان کوشش کریں ، اس کے پاس خود سے چلے جایا کریں، حسن سلوک کریں ، ہدیہ تحفہ پیش کریں ، غرض جس طرح بھی ممکن ہو تعلق قائم رکھیں اور ہمدردری اور خیر خواہی کا معاملہ کریں ،حدیث میں اس کی بہت فضیلت آئی ہے ، ایک حدیث میں ہے کہ جس نے رشتہ توڑنے والے کے ساتھ رشتہ جوڑا ، اللہ تعالی اس سے آسان حساب لیں گے اور اپنی رحمت سے جنت میں داخل کریں گے ۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ثَلَاثٌ مَنْ کُنَّ فِیہِ حَاسَبَہُ اللہُ حِسَابًا یَسِیرًا وَأَدْخَلَہُ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِہِ، قَالُوا: لِمَنْ یَا رَسُولَ اللہِ؟ قَالَ: تُعْطِی مَنْ حَرَمَکَ، وَتَعْفُو عَمَّنْ ظَلَمَکَ، وَتَصِلُ مَنْ قَطَعَکَ. قَالَ: فَإِذَا فَعَلْتُ ذَلِکَ، فَمَا لِی یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ: أَنْ تُحَاسَبَ حِسَابًا یَسِیرًا وَیُدْخِلَکَ اللہُ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِہِ"۔ (المستدرک علی الصحیحین، رقم : ۳۹۱۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند