متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 607387
جھوٹی گواہی دینا
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام علماء عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں آج کل لوگ جھوٹی گواہی دیتے اور کچھ لوگو ں نے یہی پیشہ بنا کررکھا ہے جھوٹی گواہی دینے کا ۔ اور ہمارے گاؤں میں یہ واقع پیش آیا ہے کہ کچھ نمازیوں نے ایک ادمی کی جھوٹی گواہی دیکر پھنسایا ہے ضد کی وجہ سے ۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ جھوٹی گواہی دینے والوں کے متعلق قرآن اور حدیث میں کیا وعید آئی ہے ۔ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
جواب نمبر: 607387
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:93-150/H-mulhaqa
جھوٹی گواہی دینا اسلام میں بہت بڑا گناہ ہے،صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں حضرت عبد اللہ بن عمرورضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت اقدس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کبیرہ گناہ ہیں اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا، ماں باپ کی نافرمانی کرنا، (ناحق) کسی کو قتل کرنا اور جھوٹی گواہی دینا “ (مشکوة المصابیح، ص: ۱۷، مطبوعہ: مکتبہ اشرفیہ دیوبند)، اور حضرت خریم بن فاتک سے روایت ہے کہ ایک دن حضرت اقدس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز سے فارغ ہوکر کھڑے ہوئے اور تین مرتبہ یہ ارشاد فرمایا کہ جھوٹی گواہی کو شرک باللہ کے برابر کیا گیا ہے ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وسلم)نے (سورہ حج کی یہ) آیت کریمہ پڑھی: ﴿فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ حُنَفَاءَ لِلَّہِ غَیْرَ مُشْرِکِینَ بِہِ ﴾ (حوالہ بالا، ص: ۳۲۸)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند