متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 607376
جھوٹی تحریر اور جھوٹی قسم کی تائید کرنا؟
سوال : حضرت صاحب میرے پاس ایک میٹرک کا سرٹیفکیٹ موجود تھا اور میں نے دوسرا ڈپلیکیٹ سرٹیفکیٹ کسی کام کے حصول کیلئے میں نے سرٹیفکیٹ کیلئے داخلہ کیا. سرٹیفکیٹ کے حصول کیلئے بورڈ والے کاغذات کے ساتھ سٹامپ پیپربھی مانگتے ہیں تومیں سٹامپ پیپر والا کے پاس گیا اس نے جب سٹامپ لکھنا مکمل کیا تو آخر میں اس نے مجھ سے کہا کہ اس پر دو دستخط کرو تو اس پر میں نے دو دستخط کیے تو وہ میں نے دستخط کے بعد پڑھایا تو سٹامپ پیپر والا نے اس میں ایسے الفاظ لکھے تھے کہ میں فلاں ولد فلاں حلفاً یہ بیان کرتا ہوں، حلف قسم کھانے کو کہتے ہیں تو اس میں اسنے قسم لکھا تھا اور جھوٹ کے الفاظ بھی اس نے لکھے تھے مثلاً اس نے لکھا تھا کہ اس لڑکے سے سرٹیفکیٹ گم ہو گیا ہے تو یہ جھوٹ تھا کیونکہ وہ سرٹیفکیٹ میرے پاس موجود تھا تو وہ سٹامپ پیپر میں نے اسے لیا اور اسے پھاڑا اور کوڑے دان میں پھینکا.اب حضرت صاحب میرا سوال یہ ہے کہ اس سٹامپ پیپر پر میں نے بغیر پڑھنے کے دستخط کیا تو اس دستخط پر میں گناہ گار ہوں یا نہیں؟ اس پر میں نے دستخط تو کیا لیکن اس کوپڑھنے کے بعد مجھے پتہ چلاکہ یہ سٹامپ غلط ہے تو اس کو پھاڑااور کوڑے دان میں پھینکا اور اس سٹامپ پر کام نہیں کیااسلئے کہ وہ جھوٹ تھا۔
جواب نمبر: 607376
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 403-316/B=04/1443
مذکورہ اسٹامپ پر جھوٹی تحریر اور جھوٹی قسم پر آپ نے تائیدی دستخط کئے اس لئے آپ گنہگار ہوئے۔ اس میں صرف آپ کے لیے توبہ واستغفار کرلینا کافی ہے، قسم کا کوئی کفارہ دینا نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند