• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 605506

    عنوان:

    ناجائز ملازمت چھوڑنے كا طریقہ اور حلال رزق كے لیے وظیفہ؟

    سوال:

    مفتی صاحب میرا بھائی ایک 5 وقت کا نماز پڑھنے والا اور ذکر کرنے والا انسان تھا۔ وہ ایک ویب سائٹ کے لئے کام کرتا ہے ۔ بھائی کا کام انٹرنیٹ پر مختلف کھیلوں باکسنگ، کرکٹ میچ وغیرہ اپلوڈ کرنے کا ہے بھائی کو ہر دن اس کام کے لئے 8 گھنٹے کا وقت دینا ہوتا ہے جس کے لئے ویب سائٹ کے مالک اسے ماہانہ تنخواہ دیتے ہیں۔۔ لیکن جب بھائی کو یہ پتا چلا کہ یہ کام شریعت میں جائز نہیں ہے تو بھائی نے اس کام کو چھوڑ دیا اور دوسری نوکری کی تلاش میں لگ گیا۔لیکن بھائی میں کوئی بھی خاص قابلیت نا ہونے کی وجہ سے کوئی کام نہیں ملا۔۔ کچھ مہینوں بعد بھائی نے دوبارا سے یہی کام شروع کر دیا ہے اور اب بھائی نے نماز اور ذکر سب چھوڑ دیا ہے ۔بھائی سے جب نماز کا کہو تو کہتا ہے میری روزی جائز نہیں ہے تو کوئی عبادت قبول نہیں ہوگی تو پھر نماز پڑھنے سے کیا فائدہ جب جائز نوکری کرونگا تو نماز بھی پڑھ لوں گا۔۔ مفتی صاحب وہ اب جمع کے علاوہ مسجد بھی نہیں جاتا اور سب سے الگ تھلگ رہنے لگا ہے ۔ مفتی صاحب مجھے اس کے ایمان سے نکل جانے کا خطرہ ہے میں چاہتا ہوں وہ پہلے کی طرح پانچ وقت کی نمازیں پڑھنے لگے ۔ برائے مہربانی مجھے بتائیں میں کس طرح سے اسے سمجھاؤ آپ سے دعاؤں کی گزارش ہے بھائی کے لئے طیب اور عافیت والی روزی کی دعا کریں اور کوئی وظیفہ بھی بتا دیں۔ برائے مہربانی جلد سے جلد جواب دینے کی کوشش کریں۔

    جواب نمبر: 605506

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1116-875/L=12/1442

     آپ اپنے بھائی کو سمجھائیں کہ وہ کسی جائز ملازمت کی تلاش میں مسلسل رہے ؛ البتہ جب تک کوئی جائز اور حلال ملازمت نہ ملے بمجبوری اس کو جاری رکھے ؛ لیکن دوسری ملازمت ملتے ہی اس کو ترک کردے اور نماز پڑھنا ترک نہ کرے آپ بھی اس کے حق میں دعا کریں اور بھائی سے کہدیں کہ ”یا مغنی“ کثرت سے پڑھتا رہے ان شاء اللہ حلال رزق نصیب ہوگا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند