• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 605277

    عنوان:

    بیوی كا میكے میں كتنے دن ٹھہرنا مناسب ہے؟

    سوال:

    سوال:الحمد للہ نکاح ہوکر ۸مہینے ہوچکے اور الحمد للہ ہم دونوں بھی بہت خوش ہیں ۔بس ایک مسئلہ پر آپ حضرات سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں۔ میرا سوال یہ ہیکہ شادی ہونے بعد لڑکی اپنے خاوند کی اجازت سے میکہ گئی ہو تو اس کے لئے وہاں کتنے دن ٹھہرنا درست ہے ۔اور یہ کہ جب سسسرال اور میکہ دونوں ایک ہی شہر میں ہوں ۔ ۲.اور اگر لڑکی دو سے تین مہینہ بعد میکہ جائے تو پھر اسکے لئے وہاں کتنے دن کا قیام درست ہے ۔اور پندرہ دن ہو جانے کے بعد بھی میکہ والوں کا کہنا ابھی اور کچھ دن رہنے دیتے .اس صورت میں لڑکا کیا کرے ؟ آپ حضرات سے دعا کی درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 605277

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:799-158T/N=12/1442

     (۱):شوہر کی اجازت سے بیوی کا میکے میں حسب حالات ومصالح جتنے دن ٹھہرنا مناسب ہو، مثلاً دو دن، تین دن یا چار دن، ٹھہرسکتی ہے، اور اگر عورت شوہر کی اجازت سے زیادہ ٹھہرنا چاہے تو اس میں حسب حالات ومصالح علاقائی وخاندانی عرف کا اعتبار ہوگا، خواہ سسرال اور میکہ دونوں ایک شہر میں ہوں یا دونوں الگ الگ شہروں میں ہوں؛ بلکہ اگر دونوں ایک شہر میں ہوں تو وہاں عام طور پر بیوی میکہ میں زیادہ نہیں رکتی، نیز میکے جانے میں عام طور پر تین ، چار مہینہ کا لمبا وقفہ بھی نہیں ہوتا۔

    (۲): اگر سسرال اور میکہ دونوں ایک شہر میں ہوں اور بیوی دو تین مہینہ بعد میکے جائے تو اس کا وہاں چھ، سات دن رکنا کافی ہے، ۱۵/ دن بعد بھی مزید قیام کی ضد مناسب نہیں، ایسی صورت میں بیوی کو شوہرکی اطاعت کرنی چاہیے اور میکے سے سسرال آجانا چاہیے، بیوی کا میکہ میں بہت زیادہ قیام مختلف ازدواجی مصالح کو متاثر کرتا ہے۔

    (۳): اللہ تعالی آپ کے مقاصد حسنہ میں کام یابی عطا فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند