• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 604514

    عنوان:

    متفرق جگہوں پر ایك امام كی اقتدا میں نماز پڑھنا؟

    سوال:

    سوال : محترم مفتی صاحب، میرا سوال یہ ہے کہ اگر مسجد میں نماز با جماعت ادا کی جا رہی ہو ایسے میں مسجد سے ملحق یا مسجد سے دور کسی گھر میں کچھ لوگ اکھٹے ہوں اور وہ مسجد کے امام کی امامت میں نماز ادا کرنے کی نیت کر کے نماز پڑھیں اور یہ سمجھیں کہ کیونکہ لاوٴڈ اسپیکر کے ذریعے سے آواز آ رہی ہے ، یا مکبرین کی تکبیر ان تک پہنچ رہی ہو کیا وہ لوگ جماعت میں شامل سمجھے جائیں گے؟ جبکہ مسجد کے امام کے پیچھے جو مقتدی نماز ادا کر رہے ہیں ان کے پیچھے ابھی نمازیوں کی گنجائش موجود ہے۔ یعنی جگہ خالی ہے؟

    جواب نمبر: 604514

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1173-285T/H=10/1442

     مسجد سے ملحق یا مسجد سے دور گھر تک امام کے پیچھے نمازیوں کی صفیں لگی ہوئی نہیں ہیں؛ بلکہ بہت سی صفوں کی جگہ خالی ہے یا مسجد کے اور گھر کے درمیان میں طریق عام (چوڑا راستہ) ہے تو ایسی صورت میں گھر میں اقتداء کرنے والوں کی نماز درست نہ ہوگی۔

    ویجوز اقتداء جار المسجد بإمام المسجد وہو فی بیتہ إذا لم یکن بینہ وبین المسجد طریق عام وإن کان طریق عام ولکن سدتہ الصفوف جاز الاقتداء لمن فی بیتہ بإمام المسجد۔ کذا فی التاتارخانیة ناقلا عن الحجة الخ فتاوی ہندیة: 1/146۔

    (ب) لو اقتدیٰ خارج المسجد بإمام فی المسجد: إن کانت الصفوف متصلة جاز، وإلا فلا؛ لأن ذالک الموضع بحکم اتصال الصفوف یلتحق بالمسجد اھ (بدائع الصنائع: 1/362، مطبوعہ زکریا)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند