• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 604026

    عنوان: خواب میں دیکھا کہ ہمارے گھر کچھ مہمان آئے ہیں اور بڑے پھوپھا مرحوم بھی ہیں 

    سوال:

    میرے بڑے پھوپھا جی کا انتقال ہو گیا ہے ان کی وفات کے کچھ دن بعد میں نے خواب میں دیکھا کہ ہمارے گھر کچھ مہمان آئے ہیں اور بڑے پھوپھا مرحوم بھی ہیں اور میری بڑی پھوپھو کی فوتگی کی اطلاع آتی ہے ، سب کہتے ہیں کہ ابھی پھوپھا جی کو نہیں بتاتے پہلے انکو کھانا کھلا دیتے ہیں پھر آرام سے بتائیں گے ، پھر میری امی کہتی ہیں کہ انکے لئے چکن بنا لو، میں فریج کے اوپر والے حصے کو کھولتی ہوں تا کہ چکن نکالوں ، وہیں بڑِی پھوپھو نظر آتی ہیں وہ یا کوئی اور کہتا ہے کہ نہیں چکن رہنے دو یہ چکن نہیں کھائیں گے یہ سبزی کھاتے ہیں، اتنے میں پھوپھا جی کرسی سے اٹھتے ہوئے کہتے ہیں کہ نہیں میں سبزی نہیں کھاوں گا ، اور فریج کے پاس آکر فریزر میں دیکھنے لگ جاتے ہیں ، اور میں پریشان ہو جاتی ہوں کہیں یہ فریزر میں موجود بکرے کا گوشت نہ دیکھ لیں ، کیونکہ میری امی ان رشتہ داروں کے لئے چھوٹا گوشت نہیں پکانے دیں گی ،اگر انہوں نے دیکھ لیا توسخت شرمندگی ہو گی ، وہ کیا سوچیں گے کہ چھوٹا گوشت موجود ہے اور ہمارے لئے نہیں پکایا، فریزر کے خانے میں سب سے اوپر والی شیلف پر ۳دستیاں یا رانیں ثابت الگ الگ شاپر میں رکھی نظر آتی ہیں ، ان کا فوری طور پر چھپانا ہا ڈھانپنا میں دل میں دعا کرتی ہوں کہ ان کی اس طرف نظر نہ پڑے ، دوسری شیلف میں بھی چھوٹے گوشت کے پیکٹ پڑے ہوتے ہیں میں ان کے آگے ایسا شاپر کردیتی ہوں جس سے گوشت چھپ جائے ، نیچے والی فریزر کی سطح پر میرے آگے ایک چکن کا پیکٹ ہوتا ہے جسے کھول کر دیکھتی ہوں اس میں سالن والا چکن ہوتا ہے اور ایک اور پیکٹ میں بون لیس بھی ہوتا ہے ، مجھے مھسوس ہوتا ہے کہ شاید ان کی اوپر نظر نہیں گئی ، پھوپھا جی نیچے والی سطح پر موجود پیکٹ ہی اٹھا اٹھا کر دیکھ رہے ہوتے ہیں، اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے ، (حقیقت میں تو فریزر میں اتنا گوشت اور وہ بھی چھوٹا ، موجود نہیں تھا اور بڑے پھوپھا جی مرحوم بھی اس طرح کبھی فریج میں نہیں دیکھتے تھے ۔} برائے مہربانی اس کی تعبیر ارشاد فرما دیجئے ۔

    جواب نمبر: 604026

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:810-82T/L=8/1442

     میت کو اپنے اہلِ خانہ سے استغفار ودعا اور ایصالِ ثواب کی امید رہتی ہے ،آپ کے پھوپھا کا آپ کے گھر کی طرف متوجہ ہونا بھی اسی کے قبیل سے ہے ،آپ لوگوں کو چاہیے کہ وقتاً فوقتا اعمال خیر (استغفار، دعا ،صدقہ ،نماز تلاوت وغیرہ) کے ذریعے اس کا ثواب مرحوم کو پہونچاتے رہیں ۔

    عبد اللہ بن عباس قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:ما المیت فی القبر إلا کالغریق المتغوث ینتظر دعوة تلحقہ من أب أو أم أو أخ أو صدیق فإذا لحقتہ کان أحب إلیہ من الدنیا وما فیہا وإن اللہ تعالی لیدخل علی أہل القبور من دعاء أہل الأرض أمثال الجبال وإن ہدیة الأحیاء إلی الأموات الاستغفار لہم . رواہ البیہقی فی شعب الإیمان.(مشکاة المصابیح 2/ 728)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند