• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 603709

    عنوان: حادثاتی موت پر  ملنے والی امدادی رقم کا مسحق کون ہوگا 

    سوال:

    کیافرماتے ہیں مفتان کرام وشرح متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ آسمانی بجلی گرنے سے ایک غیر شادی شدہ لڑکے کی وفات ہوگئی اور حادثاتی موت ہونے کی وجہ سے حکومت کی جانب سے کچھ رقم ملی ہے ، مرحوم کی والدہ اس رقم کو استعمال کرنا پسند نہیں کررہی ہیں، بلکہ اسے ثواب جاریہ کی نیت سے مسجد و مدرسہ میں دینا چاہ رہی ہے ، مرحوم کے والد بھی اس پر راضی ہیں تو کیا ایسا کرنا درست ہوگا؟ اور کیا اس رقم کوبھی میراث کی طرح تقسیم کرنا ہوگا؟ میت کے رشتہ داروں میں والدین، چار بھائی اور بہنیں ہیں۔ امداد ملنے والی رقم چار لاکھ روپے ہے ۔

    جواب نمبر: 603709

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:649-518/sd=9/1442

     حکومت کی طرف سے ملنے والی مذکورہ رقم کی حیثیت عطیہ کی ہے، لہٰذا حکومت یہ رقم ورثاء میں جس کو دے گی، وہی اس کا مالک ہوگا اور جو مالک ہوگا وہ اگر چاہے تو ثواب جاریہ کی نیت سے مسجد یا مدرسہ کو دے سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند