• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 602792

    عنوان:

    کیا مسلمانوں کے غلط کاموں کا ذمہ دار اسلام ہے ؟

    سوال:

    مجھے ایک غیر مسلم نے کہا کہ رہنما کی پیچان اس کے پیرو کاروں سے ہوتی ہے دین اسلام کی پہچان مسلمان ہیں اور مسلمانوں کی حالت یہ ہے کہ یہ غلط کاموں میں مبتلا ہیں شراب ،چوری ،زنا ،رشوت اور اسی طرح ہر غلط کاموں میں مبتلا ہیں اس لئے دین اسلام درست نہیں۔(معاذاللہ)یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ان لوگوں کا دین اسلام سے تعلق نہیں کیونکہ یہ اسلام کے ماننے والے ہیں،خود کو مسلمان کہتے ہیں ،کلمہ پڑھنے والے ہیں۔ لہذا جب یہ مسلمان ہیں اور دین اسلام کے پیرو کار ہیں تو ماننا پڑے گا کہ اس کی ایسی تمام باتوں کا ذمہ دار اسلام ہے ۔ تو برائے مہربانی اس اعتراض کا تفصیلی جواب دیں۔

    جواب نمبر: 602792

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 609-493/H=07/1442

     جس غیرمسلم نے آپ سے کہا تھا خود اس سے بھی تو معلوم کر لیا ہوتا وہ کونسا دھرم اختیار کئے ہوئے ہے اور اس دھرم کے پیروکار جو کچھ جرائم کرتے ہیں ان کے جرائم کا ذمہ دار کیا وہ دھرم ہی ہوتا ہے اصل یہ ہے کہ مذہب اسلام تو اپنے ماننے والوں کو ہر چھوٹے بڑے گناہ سے روکتا ہے ہاں یہ ضرور ہے کہ بعض مسلمان اپنے نفسانی محرک کے سبب گناہ کا ارتکاب کر بیٹھتے ہیں جو کرتے ہیں ان کا قصور ہے نہ کہ مذہب اسلام کا یہ بالکل ایسا ہے کہ ملک اور قانون چوری ڈکیتی زناکاری بدمعاشی وغیرہ جرائم کو روکنے کی پوری کوشش کرتے ہیں مگر پھر بھی بعض ملکی باشندے ان جیسے جرائم کا ارتکاب کرلیتے ہیں اگر جرائم پیشہ لوگ یہ کہہ کر چھوٹنا چاہیں کہ ہمارے جرائم کا ذمہ دار ملک اور قانون ہے ہم نہیں ہیں لہٰذا ہمیں سزا نہ دی جائے تو جرائم پیشہ لوگوں کا یہ عذر ہرگز نہ چلے گا بلکہ قانون کی خلاف ورزی کی سزا ان کو بھگتنا ہی پڑے گی اللہ پاک صحیح فہم عطاء فرمائے اور ہدایت سے نوازے آمین۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند