• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 602600

    عنوان:

    وسوسے بتانا یا لکھنا

    سوال:

    کیا وسوسے کسی کو بتانے سے اس وسوسہ پر پکڑ ہوگی؟ کیا اگر کھالی کاغذ پر لکھ دیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ اگر بتا دیئے ہوں تو اس سورت میں کیا کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 602600

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:479-388/N=7/1442

     (۱): ناجائز وسوسے کو برا سمجھتے ہوئے کسی ضرورت سے دوسرے کو بتانے پر کوئی پکڑ نہیں ہوگی۔ اور اگر کوئی ضرورت نہ ہوتو دوسرے کو ایسا وسوسہ نہیں بتانا چاہیے۔

    (۲):زبان سے بتانا اور لکھ کر بتانا دونوں کا حکم یکساں ہے۔

    (۳): اگر کوئی ناجائز وسوسہ کسی دوسرے کو بلا ضرورت بتایا ہو تو توبہ واستغفار کرے اور آیندہ احتیاط رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند