• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 602072

    عنوان:

    فتوی دینے اور مسائل بتانے والے کے لئے باقاعدہ عالم و فاضل ہونا ضروری ہے

    سوال:

    کیا کوئی عالم دین کسی اردو فتاوی جیسے محمودیہ یا قاسمیہ اور کوئی دوسری معتبر کتاب سے مسائل پڑھے اور مسئلہ اور دلائل کو مع حوالہ ان کو مصادر اصلیہ سے ملا لے . تاکہ دلائل بھی پتہ چل جائے ، کیا وہ اس طرح تحقیق کرکے عوام کو مسئلہ بتا سکتے ہیں؟ .. کیا یہ طریقہ کار صحیح ہے ؟ ..

    جواب نمبر: 602072

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 458-345/B=06/1442

     فتوی دینے اور مسائل بتانے والے کے لئے باقاعدہ عالم و فاضل ہونا ضروری ہے، پھر کسی ماہر مفتی کے پاس رہ کر فتاوی نویسی چند سال رہ کر سیکھنا بھی ضروری ہے۔ بغیر مشق کے محض اُردو کے فتاوے سے مسائل بتانا درست نہیں۔ یہ کام متبحر عالم کا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند