• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 601775

    عنوان:

    تعلیمی مشاغل ترک کرکے اپنی ماں کی خدمت کرنا

    سوال:

    کیا فرماتے علمائے کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے الحمد للہ گزشتہ سال درس نظامی مکمل کرلیا تھا، اور ہمارے تینوں بھائیوں کے سارے خرچہ ہماری والدہ ماجدہ (جو کہ مطلقہ بھی ہیں )اٹھارہی ہیں، میری عمر ابھی۲۵ہے، تو میں اب یہ چاہتاہوں کہ میں اپنے دینی تعلیمی سلسلہ اور مشاغل موقوف کرکے کوئی جاب میں لگ جاؤں، اور والدہ کی خدمت کروں،(ویسے والدہ تو یہی چاہتی ہیں کہ میں دینی تعلیم اور اس کے مشاغل میں ہی لگے رہو)۔۔۔ اب سوال آپ حضرات کے خدمت میں پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح درس نظامی مکمل کرنے کے بعد والدہ ماجدہ کی خدمت کرنے کے لیے مدارس میں باقاعدگی سے اپنا دینی تعلیمی سلسلہ اور اس کے دوسرے مشاغل کو روک لینا میرے لیے صحیح ہے یا نہیں؟ چونکہ دل میں یہ بات بہت بھاری پڑرہی ہے کہ میں توکل علی اللہ ترک کرکے پیسوں، دنیاوی کاموں کے لیے اپنا دینی تعلیمی سلسلہ، اور دینی فریضہ چھوڑ رہاہوں، پتہ نہیں اللہ میاں راضی ہوں گے یا نہیں، تو میں نے آپ حضرات سے ہی اصلاح طلب کرنے کا فیصلہ کر کے یہ سوال آپ حضرات کی خدمت میں پیش کر رہاہوں، براہ کرم جواب فرمائیں۔

    جواب نمبر: 601775

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 337-253/D=05/1442

     درس نظامی مکمل کرکے ماشاء اللہ آپ عالم ہوگئے اللہ تعالی کا انعام ہے احکام شریعت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے کوئی جائز ذریعہ آمدنی اختیار کرلینے میں حرج نہیں لیکن دینی خدمت میں لگنا خواہ بچوں کو قرآن شریف ناظرہ پڑھانے کا کام ہو بڑی برکت اور فضیلت کی بات ہے اور ا س میں (دینی تعلیمی خدمت میں) لگنے سے تھوڑی توجہ کرنے پر اپنے دین کی حفاظت بھی بآسانی ہو جاتی ہے اور دوسروں کو دین کی بات پہونچانے کا موقعہ بھی مل جاتا ہے اور بقدر ضرورت آمدنی بھی حاصل ہوتی ہے پس دین کی خدمت میں لگنا افضل ہے جب کہ آپ کی والدہ کی بھی خواہش ہے اور دین کی خدمت کرکے پیسے لینا توکل کے خلاف نہیں ہے کیونکہ اسباب و تدابیر اختیار کرے مگر اسے موثر حقیقی نہ سمجھے بلکہ یہ اعتقاد رکھے کہ کام جب بنے گا اللہ تعالی کے فضل اور حکم سے بنے گا یہ توکل کی حقیقت ہے۔ ہاں اتنا ضروری ہے کہ قناعت اور سادگی کی زندگی اختیار کرے ان شاء اللہ برکت ہوگی۔ کسی متبع سنت شیخ سے تعلق قائم کرلیں اس سے اپنے معاملات میں اصلاح و مشورہ لیتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند