متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 601111
كتابوں كے سلسلے میں رہنمائی فرمائیں
اردو میں کچھ کتابیں نصیحت کردیجئے ۔ ۱․ سیرت پر بہترین کتاب ۲․ اسلامی تاریخ شروع سے آخری تک کتاب ۳․ اکابر کی آپ بیتی کتاب ۴․ نعت رسول کی کتاب ۵․ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو حضرت عمر نے کو مجبور کیا ،کیا اس وجہ سے کہ انہوں ۱۰۰۰۰درہم شاعر کو دیا یا پھر اس کی کوئی اور وجہ ہے ؟ ۶۔ مسئلے مسائل کی کتاب تعلیم الاسلام کے علاوہ کوئی، ۷․ انبیاء کے کسی کتاب، ۸․ عام آدمی کے لیے قرآن سمجھنے کے لیے کتاب، ۹․ اور بھارت کی تاریخ پر کوئی کتاب براہ کرم، ان موضوعات پر کتابوں کے سلسلے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 601111
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:292-180T/L=12/1442
مذکورہ بالا صورت میں ذکر کردہ سوالات کے جوابات بالتریب درج ذیل ہیں (۱)سیرة المصطفی ﷺ مکمل تین جلدیں(مئولفہ حضرت مولانا ادریس صاحب کاندھلوی رحمہ اللہ) سیرت خاتم الانبیاء(مئولفہ مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ)(۲) عربی میں البدایہ والنہایہ،تاریخ کامل لابن الاثیر،اور امام ذہبی کی تاریخ اسلام،تاریخ ابن خلدون ،تاریخ ابن کثیر،تاریخ طبری،نیز اردو میں تاریخ اسلام (مئولفہ اکبر نجیب آبادی رحمہ اللہ)یہ تمام کتابیں تاریخ اسلام سے متعلق مستند کتابیں ہیں (۳)حضرت حاجی امداد اللہ (مولفہ حافظ محمد اقبال رنگونی )حیات اور کارنامے (مئولفہ مولانا اسیر ادروی رحمہ اللہ)تذکرة الرشید(مئولفہ مولانا ابو الحسن ندوی رحمہ اللہ)تذکرة الخلیل (مئولفہ عاشق الی میرٹھی رحمہ اللہ) انوار السوانح (مئولفہ اسیر ادروی)سوانح حضرت رائے پوری (مئولفہ مولانا ابوا لحسن )تاریخ مشائخ،مشائخ نقشبند(مرتبہ مولانا محبوب احمد قمر الزماں الہ آبادی )(۴)نغمات دیوبند(مئولفہ مولانا ریاست علی صاحب بجنوری رحمہ اللہ استاذ دارالعلوم دیوبند)(۵)حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے جب منصب خلافت سنبھالا تو انہونے سب پہلا کام جو کیا وہ حضرت خالد بن ولید کی معزولی تھی کہ ان کو سپہ سالاری کے عہدے سے معزول کرکے ان کی جگہ حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ تعالی عنہ کو سپہ سالار مقرر فرمایا ،رہا مسئلہ اس بات کا کہ خالد بن ولید کو کیوں معزول کیا تو اس سلسلے میں اگر چہ مئورخین نے مختلف وجوہات نقل کی ہیں مگر بنیادی وجہ یہ تھی کہ ایک عام اور سادہ لوح مسلمان کے دل میں یہ خیال پیدا ہوگیا تھا کہ اسلامی فتوحات کا دارومدار حضرت خالد بن ولید کی قوت بازو پر ہے ،اس خیال کو دفع کرنے کے لئے حضرت عمر نے ان کو معزول کرکے یہ ثابت کردیا کہ مسلمانوں کی کامیابی اور فتح مندی کسی انسان سے وابستہ نہیں ہے بلکہ مشیت ایزدی اور اسلام کی برکات مسلمانوں کی فتوحات کا اصل سبب ہیں جیسا کہ سیر الصحابہ ج ۲ص ۴۶۲اسی طریقے سے تاریخ اسلام مئولفہ مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی ج ۱ص ۲۶۹اس کی صراحت کی گئی ہے جہاں تک شاعر کو دس ہزار درہم دینے والی بات ہے تو اگر چہ بعض مئورخین نے اس طرح کی بات نقل کی ہے مگر وہ معزولی کی بنیادی وجہ نہیں تھی بلکہ اس کے علاوہ اور بہت ساری وجوہات تھیں۔ (۶)بہشتی زیور کا مطالعہ کریں (مئولفہ حضرت تھانوی رحمہ اللہ) (۷)آدم سے محمد تک (مئولفہ مفتی رفیع عثمانی صاحب وغیرہ کا مطالعہ کیجئے (۸)قرآن کریم کے بعض مضامین بہت دقیق ہوتے ہیں ،عام آدمی کو از خود کسی تفسیر سے صحیح طور پر قرآن کریم کو سمجھ لینا آسان نہیں ہوتا ،اور عام آدمی کا ذہن کچھ کا کچھ مطلب سمجھ لیتا ہے ؛ اس لئے عام آدمی کو از خود
قرآن کریم کا ترجمہ و تفسیر وغیرہ پڑھنا خطرے سے خالی نہیں ،اگر قرآن کریم کو سمجھنے کا شوق ہے تو کسی مستند معتبر عالم کی نگرانی میں قرآن کریم کا ترجمہ وتفسیر پڑھاجائے اور جہاں سمجھ میں نہ آئے وہاں عالم سے رجوع کرکے معلوم کرلیا جائے عام آدمی کے لئے معارف القرآن مئولفہ حضرت مفتی شفیع صاحب آسان ترجمہ مفتی تقی صاحب وغیرہ کا مطالعہ کرنا چاہئے ۔(۹)تاریخ ہند ،نیز تاریخ ملت مئولفہ مولانا زین العابدین میرٹھی کا مطالعہ کیجیے ۔
وکذلک لیس بعیداً أنہ عزلہ کی لا یفتتن بہ الناس فیحسبون أن النصر لا یتحقق إلابوجودہ.[عصر الخلافة الراشدة ص: 372) وَقَدَّمْنَا فِیمَا سَلَفَ تَعْزِیرَ عُمَرَ لَہُ حِینَ أَعْطَی الْأَشْعَثَ بْنَ قَیْسٍ عَشَرَةَ آلَافٍ، وَأَخْذَہُ مِنْ مَالِہِ عِشْرِینَ أَلْفًا أَیْضًا.[البدایة والنہایة ط إحیاء التراث 7/ 130) وَقَدْ حَکَی مَالِکٌ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّہُ قَالَ لِأَبِی بَکْرٍ: اکْتُبْ إِلَی خَالِدٍ أَنْ لَا یُعْطِیَ شَاةً وَلَا بَعِیرًا إِلَّا بِأَمْرِکَ. فَکَتَبَ أَبُو بَکْرٍ إِلَی خَالِدٍ بِذَلِکَ، فَکَتَبَ إِلَیْہِ خَالِدٌ: إِمَّا أَنْ تَدَعَنِی وَعَمَلِی، وَإِلَّا فَشَأْنَکَ بِعَمَلِکَ. فَأَشَارَ عَلَیْہِ عُمَرُ بِعَزْلِہِ، فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ: فمن یجزی عنی جزاء خَالِدٍ؟ قَالَ عُمَرُ: أَنَا.قَالَ: فَأَنْتَ. فَتَجَہَّزَ عمر حتی أنیخ الظَّہْرُ فِی الدَّارِ، ثُمَّ جَاءَ الصَّحَابَةُ فَأَشَارُوا عَلَی الصِّدِّیقِ بِإِبْقَاءِ عُمَرَ بِالْمَدِینَةِ وَإِبْقَاءِ خَالِدٍ بِالشَّامِ. فَلَمَّا وَلِیَ عُمَرُ کَتَبَ إِلَی خَالِدٍ بِذَلِکَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ خَالِدٌ بِمِثْلِ ذَلِکَ فَعَزَلَہُ،(البدایة والنہایة ط الفکر 7/ 115)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند