• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 601063

    عنوان: شکل و شباہت مختلف ہونے کی وجہ سے بدگمانی کرنا 

    سوال:

    مفتی صاحب، زید کی والدہ کی دو شادیاں ہوئیں، پہلے شوہر سے طلاق ہو گئی تھی.. زید کی والدہ کی پہلے شوہر سے ایک اولاد بیٹا جاوید ہے . اب زید کی عمر 18 سال ہے اور جاوید کی عمر 27 سال ہوگی. زید کی والدہ کو اسکے چچا لوگوں نے وہ عزت نہیں دی جو دینی چاہیے کیونکہ زید کے والد بہت ہی خوبصورت سفیر رنگ انسان ہے .. لیکن زید کی شکل صورت، رنگ یا کوئی بھی عادت کچھ بھی اپنے باپ سے نہیں ملتی ہے . والد سے ملنے کی بجائے زید کی شکل اور عادتیں اور سانولا رنگ اپنے سوتیلے بھائی جاوید سے بہت زیادہ ملتا ہے .. (زیر کی شکل اور عادتیں ننھیال میں تو ملتی ہے لیکن ددھیال میں بالکل نہیں ملتی) اسی وجہ سے چچا بدگمان رہتے ہیں اور والد کا رویہ بھی ٹھنڈا ہے . ان سب کا اثر زیر پر یہ ہوا ہے کہ وہ اپنی ماں سے بد زن ہو گیا ہے اسے سمجھانے کی کوشش کرو تو غصہ ہوتا ہے . کیا اس طرح بدگمانی کرنے سے زید اور اسکے چچا گناہ گار ہوں گے کیونکہ ان کا ردعمل تو جو ظاہر ہے اس کے مطابق ہے ، زید کو کسی طرح سے سمجھایا جائے جس سے وہ اپنی ماں کے لئے اچھا گمان کرے ..

    جواب نمبر: 601063

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 168-144/D=04/1442

     شکل و شباہت مختلف ہونے کی وجہ سے بدگمانی کرنا سخت گناہ اور حرام ہے نہ زید کے لئے جائز ہے کہ ماں سے بدگمان ہو۔ اور نہ ہی اس کے چچا وغیرہ کے لئے شک شبہ کے معاملات کرنا جائز ہے۔

    نسب کا معاملہ بہت نازک ہوتا ہے۔ الولد للفراش میں صاف طور پر حکم بیان کیا گیا ہے کہ بیٹا شوہر ہی کی طرف منسوب ہوگا، اس سے مختلف اگر کوئی شخص بات کہے گا یا گمان کرے گا تو دنیا و آخرت میں اسے سزا ملے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند