• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 600047

    عنوان:

    جو پانی مونچھوں سے مس ہوجائے کیا وہ مکروہ ہوجاتا ہے ؟

    سوال:

    لوگ کہتے ہیں کہ مونچھ اگر بڑے ہو اور کھانا کھاتے وقت یا پانی پیتے وقت جو پانی یا کھانا مونچھوں کے ساتھ ٹچ ہوگا تو وہ مکروہ ہوجاتا ہے ، اس کی کیا حقیقت ہے ؟ /۲اور جب ایسا شخص وضو کرے گا تو بھی غرغرہ کرتے وقت پانی مونچھوں کے ساتھ ٹچ ہوجاتی ہے ، ایسی صورت میں غسل پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں ؟ جزاک اللہ خیراً

    جواب نمبر: 600047

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:50-28/sn=2/1442

     مونچھوں سے مس ہوجانے کی بنا پر کھانا پانی کے مکروہ ہونے کی بات درست نہیں ہے ؛ البتہ شریعت کا حکم یہ ہے کہ مو نچھیں چھوٹی رکھی جائیں، ابن عمر کی ایک روایت میں ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: أحفوا الشوارب وأعفوا اللحی یعنی مونچھوں کو خوب باریک کرو اور ڈاڑھی کو بڑھاؤ ؛ اس لیے مسلمانوں کو چاہیے کہ مونچھیں چھوٹی ررکھیں بایں طور کہ لب کے حصہ اسفل سے نیچے نہ ہوں ، ورنہ وہ گنہ گار ہوں گے ۔(دیکھیں: جواہر الفقہ7/177،مطبوعہ: زکریا، دیوبند)(2) غرغرہ کے وقت پانی کے مونچھوں کے ساتھ مس ہونے سے پانی مکروہ وغیرہ نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے غسل پر کوئی اثر پڑتا ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند