متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 59835
جواب نمبر: 59835
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 467-467/Sd=8/1436-U ٹی وی آلہٴ لہو ولعبب ہے، اس میں جائز اور ناجائز پروگراموں کے استعمال کے سلسلے میں آدمی کو اختیار نہیں رہتا ہے؛ بلکہ جائز پروگرام بھی تصویر پر مشتمل ہوتے ہیں اس لیے ٹی وی کی خرید وفروخت اور اس کی مرمت کرنا گناہ کے کام کا سبب بنتا ہے، جو مکروہ ہے اور کمپیوٹر و موبائل کے ذریعے بھی اگرچہ جائز اور ناجائز دونوں طرح کے کام کیے جاسکتے ہیں؛ لیکن اس میں ا ستعمال کرنے والا بااختیار رہتا ہے، وہ اپنے اختیار سے جائز کام بھی کرسکتا ہے اور ناجائز بھی، اس لیے کمپیوٹر اور موبائل کا جائز استعمال جائز ہوگا اور ناجائز استعمال ناجائز اور ان کی خرید وفروخت اور مرمت کا کام کرنا جائز ہوگا؛ البتہ اگر کسی شخص کے بارے میں پہلے سے علم ہو کہ وہ کمپیوٹر یا موبائل کا ناجائز استعمال کرے گا، تو اس کو فروخت کرنا یا اس کے موبائل و کمپیوٹر کی مرمت کرنا مکروہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند