متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 59062
جواب نمبر: 59062
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 712-565/D=7/1436-U حقہ پینا مباح لیکن غیر اولیٰ ہے پس اگر کسی ضرورت مثلاً پیٹ کی تکلیف وغیرہ کی خاطر پئے تو بلاکراہت جائز ہے۔ علامہ شامی نے اول بعض اقوال حقہ کی ممانعت اور کراہت کے نقل فرماکر آخر میں یہ لکھا ہے کہ حقہ پینا مباح ہے، لیکن غیر اولی ہے۔ علامہ شامی نے یہ بھی لکھا ہے کہ حقہ کے مباح ہونے پر ائمہ اربعہ کے علماء معتمد علیہم نے فتوی دیا ہے اور ہمارے استاد سید عبدالغنی نابلسی نے ایک رسالہ حقہ کے مباح ہونے پر لکھا ہے اس کا نام الصلح بین الاخوان فی اباحة شرب الدخان․ لیکن اس میں بدبو بھی ہوتی ہے اس لیے بلا ضرورت پینا مکروہ تنزیہی ہے اور ضرورةً پینے کی صورت میں کراہت نہ ہوگی البتہ بہردو صورت مسجد جاتے وقت منھ اچھی طرح صاف کرلینا چاہیے۔ فتاوی دارالعلوم دیوبند ج۱۶ ص۱۳۶ میں بھی یہی حکم لکھا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند